Time 04 اگست ، 2021
دنیا

سائنو فارم اور سائنو ویک لگوانے والے بھی سیاحتی ویزے پر سعودی عرب جاسکیں گے

جن مسافروں کو سائنوفارم اور سائنوویک کی 2 خوراکیں ملی ہیں انہیں منظور شدہ 4 ویکسینزمیں سے کسی ایک کا اضافی بوسٹر شاٹ لگانا ہوگا— فوٹو: فائل
جن مسافروں کو سائنوفارم اور سائنوویک کی 2 خوراکیں ملی ہیں انہیں منظور شدہ 4 ویکسینزمیں سے کسی ایک کا اضافی بوسٹر شاٹ لگانا ہوگا— فوٹو: فائل

سعودی عرب نے ملک کا سیاحتی ویزا بحال کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن مسافروں کو سائنوفارم اور سائنو ویک کورونا ویکسین کی دو خوراکیں ملی ہیں وہ بھی سعودی منظور شدہ چار ویکسین میں سے کسی ایک کا اضافی بوسٹر شاٹ لگانے کے بعد ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔

سعودی عرب کے ای ویزا پورٹل پر بتایا گیا ہے کہ سعودیہ نے 4 ویکسینز کی منظوری دے دی ہے جن میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی ایسٹرا زینیکا ، فائزر ، موڈرنا  اور جانسن اینڈ جانسن کی کورونا ویکسینز شامل ہیں۔

پورٹل میں کہا گیا ہے کہ سیاحتی ویزا کے ساتھ سعودیہ آنے والے تمام زائرین کو فی الحال تسلیم شدہ مذکورہ 4 ویکسینز میں سے ایک کے مکمل کورس کے ثبوت فراہم کرنا ہوں گے۔

سعودیہ آنے والوں کو ایسٹرا زینیکا ، فائزر، یا موڈرنا ویکسین کی دو خوراکوں اور جانسن اور جانسن کی ایک خوراک کا سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہوگا ۔

ایسے تمام مسافروں کو سعودیہ میں داخلے کے بعد قرنطینہ بھی نہیں کرنا پڑے گا تاہم اس کے لیے انہیں سرٹیفکیٹ کے ساتھ ساتھ آمد سے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے قبل کیے گئے کورونا کے منفی ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

ای ویزا پورٹل پر مزید کہا گیا ہے کہ سعودیہ آنے والوں کو ایک سال کا ای ویزا ملے گا جس پر وہ ایک سے زائد مرتبہ ملک میں داخل ہو سکیں گے جب کہ سیاحوں کو ملک میں 90 روز تک قیام کی اجازت ہو گی جس میں انہیں عمرہ کی اجازت بھی ہوگی۔

سعودی عرب کا کہنا ہے کہ امریکا ، کینیڈا ، بیلجیئم ، آسٹریا اور اٹلی سمیت 49 ممالک کے شہری ای ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

اس سے قبل وزارت سیاحت نےکہا تھا کہ سعودیہ غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے یکم اگست سے کھول رہا ہے تاہم مسافروں کو ائیرپورٹ پر پہنچنے کے بعد 40 سعودی ریال کی فیس ادا کرنا ہوگی جو کہ کورونا سے متعلق کسی بھی طبی خرچے کی انشورنس کے طور پر وصول کی جائے گی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب کی جاری کردہ فہرست میں پاکستان، بھارت اور بنگلا دیش شامل نہیں ہوسکے ہیں اور ان ممالک کے شہریوں سے متعلق فی الحال کوئی اعلان سامنے نہیں آسکا ہے۔

مزید خبریں :