05 اگست ، 2021
برطانیہ کی رکن پارلیمنٹ نازشاہ نے پاکستان کو کورونا کی ریڈ لسٹ میں برقرار رکھنے کے برطانوی حکومت کے فیصلے پر شدید تنقید کی ہے۔
ایک بیان میں ناز شاہ نے کہاکہ حکومت نے پہلے بھارت کو ریڈ لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پر بھی تاخیر کی ۔
ناز شاہ کا کہنا تھا کہ بھارت کو تاخیر سے ریڈ لسٹ میں ڈالنےکی وجہ سے برطانیہ کو ڈیلٹا ویرینٹ کا سامنا کرنا پڑا ۔
انہوں نے کہا کہ کورونا پھیلاؤ کی کم شرح کے باوجود پاکستان کو مسلسل ریڈ لسٹ میں رکھا جارہا ہے ، حکومتی فیصلہ سیاسی بنیادوں پر مبنی ہے جس میں سائنس کو بدستور نظر انداز کیا گیا ۔
خیال رہے کہ برطانیہ نے کورونا کے ڈیلٹا ویرینٹ کے گڑھ بھارت کو کورونا کی ریڈ لسٹ سے نکالنے کا اعلان کردیا ہے جب کہ پاکستان اس فہرست میں بدستور موجود ہے حالانکہ پاکستان میں کورونا کیسز بھارت سے کہیں زیادہ کم ہیں۔
برطانوی اعلان کے مطابق پاکستان سے آنے والوں کو ہوٹل میں قرنطینہ کرنا ہوگا اور 12 اگست سے ریڈ لسٹ میں شامل ممالک سے آنے والوں سے قرنطینہ کی مد میں زائد رقم وصول کی جائےگی۔
نئے حکم نامے کے بعد ایک بالغ شخص کے قرنطینہ کے اخراجات 1750 سے بڑھ کر 2285 پاونڈ ہوجائیں گے جب کہ دوسرے بالغ شخص کے لیے 1430 پاؤنڈ ادا کرنا ہوں گے۔