Time 07 اگست ، 2021
کھیل

جیولین تھرو میں بھارت کا گولڈ میڈل، پاکستان کا پانچواں نمبر! وجہ کیا ہے؟

ٹوکیو اولمپکس میں جیولین تھرو کے مقابلے میں بھارت کے نیرج چوپڑا نےگولڈ میڈل جیت لیا جب کہ پاکستان کے ارشد ندیم پانچویں پوزیشن پر رہے۔

 دونوں ایتھلیٹس ہم عمر ہیں اور  دونوں کا تعلق پڑوسی ملکوں سے سہی لیکن دونوں کو ملنے والی سہولیات میں زمین آسمان کا فرق ہے اور یہی فرق ٹوکیو اولمپکس کے جیولین تھرو مقابلوں میں نظر آیا۔

ٹوکیو اولمپکس جیولین تھرو کے فائنل میں بھارت کے نیرج چوپڑا نے 87 عشاریہ58کی تھرو کرکے گولڈ میڈل جیتا  جب کہ ارشد ندیم کی تھرو 84 اعشاریہ 62 دو میٹرز رہی۔

جب دونوں ایتھلیٹس کا تعلق جنوبی ایشیا سے ہے اور دونو ں کی عمریں بھی تقریباً برابر ہیں تو پھر سوال پیدا ہوتا ہے کہ اتنا فرق کیوں ؟

یہ فرق ہے ٹریننگ کا، سہولیات کا، جو نیرج چوپڑا کو تو مہیا تھیں لیکن ارشد ندیم کو نہیں، بھارت نے نیرج پر کروڑوں خرچ کیا اور پاکستان میں ارشد کو جو کچھ ملا اس کے بارے میں صرف یہی کہا جاسکتا ہے کہ 'اونٹ کے منہ میں زیرہ'۔

بھارتی ایتھلیٹ کو کیا سہولیات حاصل رہیں؟

اولمپکس سے قبل  نیرج چوپڑا نے اپنا زیادہ تر وقت یورپ میں گزارا جہاں وہ ٹریننگ کرتے رہے ، بھارتی حکام نے ان کے لیے جرمن کوچ کی خدمات حاصل کی تھیں، ساتھ ساتھ  جسمانی تربیت کے لیے بائیو میکانکس کے ماہر کی بھی خدمات نیرج چوپڑا کو دستیاب تھیں۔

 بھارتی میڈیا کے مطابق اولمپکس سے ایک سال قبل جیولین تھروور پر ایک کروڑ 61 لاکھ بھارتی روپے خرچ کیےگئے جو پاکستانی کرنسی میں ساڑھے 3 کروڑ سے بھی زائد ہے۔

اولمپکس سے قبل نیرج چوپڑا نے سوئیڈین میں ٹریننگ کی جب کہ 5 انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں بھی حصہ لیا جس سے ان کے کھیل میں مزید نکھار پیدا ہوا۔

ارشد ندیم کو حاصل سہولیات ؟

نیرج کے برعکس پاکستان کے ارشد ندیم اولمپکس سے قبل صرف ایک ایونٹ کھیل سکے، انہیں گزشتہ برس چین ٹریننگ کے لیے بھیجا گیا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے انہیں واپس آنا پڑا ۔

 اس سال انہیں مختصر مدت کے لیے ترکی ضرور بھیجا گیا جہاں انہوں نے دو ہفتے قازقستان کے کوچ کی زیر نگرانی ٹریننگ کی، وہ زیادہ تر وقت پنجاب اسٹیڈیم میں اپنے کوچ فیاض بخاری کی زیر نگرانی ہی ٹریننگ کرتے رہے ۔

 ذرائع کے مطابق پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ٹریننگ کے لیے وینیو کی سہولت فراہم کی تھی جب کہ ایران میں ٹورنامنٹ کے لیے ٹکٹ دیا تھا، زیادہ تر وسائل ایتھلیٹکس فیڈریشن آف پاکستان نے استعمال کیے،اسپورٹس بورڈ  سے فنڈز تو اتنے نہیں ملے لیکن وعدے ضرور بڑے بڑے ملے ۔

کاش کہ وہ وعدے پورے ہوجاتے تو آج پاکستان بھی جیولین تھرو مقابلوں میں بھارت کے ساتھ پوڈیم پر ہوتا۔

مزید خبریں :