12 اگست ، 2021
الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کی مبینہ ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس اختتام کو پہنچ گیا۔
پی ٹی آئی ممنوعہ غیر ملکی فنڈنگ کیس میں اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن کا کہنا ہےکہ اسکروٹنی کمیٹی ممبران نے کنفرم کیا ہے کہ آج آخری سیشن تھا اور اب انھیں مدعو نہیں کیا جائےگا۔
وکیل احمد حسن کا کہنا تھا کہ مارچ 2018 سے اسکروٹنی کا عمل چلا اور 80 سے 85 اجلاس ہوئے، اکبر ایس بابر نے اپنی رپورٹ جمع کروائی لیکن اس کے باوجود اسکروٹنی کمیٹی نے اس پر رپورٹ نہیں دی، امید ہے اب اس رپورٹ کی روشنی میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی جائےگی۔
پی ٹی آئی کے وکیل شاہ خاور نےکہا کہ اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس اختتام تک پہنچ گیا ہے، اسکروٹنی کمیٹی کچھ عرصے میں اپنی فائنل سفارشات الیکشن کمیشن کو دے گی، پھر الیکشن کمیشن اس کے بعد فیصلہ جاری کرےگا ۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے منحرف رہنما اکبر ایس بابر نے سیاسی فنڈنگ سے متعلق قوانین کی مبینہ خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے خلاف 2014 سے درخواست دائر کررکھی ہے۔
ان کی درخواست کے خلاف پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ سمیت الیکشن کیمشن میں متعدد درخواستیں دائر کی گئی ہیں۔
اس حوالے سے اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اعتراضات اور درخواستیں تاخیری حربے ہیں جو کیس سے بھاگنے کے لیے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی سمجھتی ہے مجھے کیس سے الگ کرکے اپنے نتائج حاصل کر سکیں گے، کارروائی خفیہ رکھنے کا عمل سمجھ سے بالاتر ہے، حقائق سامنے آگئے تو یہ پاکستان کی سیاسی تاریخ بدل کر رکھ دے گا، لوگوں کوپتہ چلےگا اس فنڈنگ کے پیچھےکون ہے۔