18 اگست ، 2021
اتوار 15 اگست کو افغان صدر اشرف غنی کے اچانک ملک سے فرار کے بعد جب طالبان کابل میں داخل ہوئے تو دارالحکومت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر افغانستان چھوڑنے کے خواہشمند افغان شہریوں کے رش میں مزید اضافہ ہوگیا۔
حامد کرزئی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہزاروں افغان شہری پہنچ گئے جو کہ کسی بھی صورت میں افغانستان سے نکل جانا چاہتے تھے، تاہم حالات کی خرابی کے باعث فلائٹ آپریشن بند ہونے کے باعث افغان شہریوں کو شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس دوران ائیرپورٹ پر متعدد افسوس ناک واقعات بھی پیش آئے، امریکی ائیرفورس کے جہازسے لٹکنے والے 3 افرادگر کر جاں بحق ہوئے ، اس کے علاوہ امریکی فوجیوں کی جانب سے فائرنگ کے نتیجے میں بھی 5 افراد جان سے گئے۔
امریکی شہریوں کو افغانستان سے نکالنے کے لیے کابل جانے والے امریکی ائیرفورس کے جہاز بوئنگ سی 17 پر سیکڑوں افغان شہریوں نے سوار ہونے کی کوشش کی اور بڑی تعداد میں افغان شہری جہاز میں سوار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
امریکی ائیر فورس کی جانب سے جہاز کے اندر کی تصویر جاری کی گئی ہے جس میں بڑی تعداد میں افغان مردوخواتین اور بچے موجود ہیں جو کہ جہاز کی نشستوں کے علاوہ فرش پر بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کابل سے قطر جانے والے اس جہاز میں عام حالات میں 150 فوجیوں کی گنجائش ہوتی ہے لیکن اس میں 640 افغان شہری بھی بیٹھ گئے اور پائلٹ نے انہیں اتارنے اور مزید وقت ضائع کرنے کے بجائے قطر لے جانے کا فیصلہ کیا اور جہاز کُل 871 مسافروں کو لے کر قطر پہنچ گیا۔
رپورٹ کے مطابق 871 افراد کسی بھی بوئنگ سی 17 طیارے کی پرواز میں سوار ہونے والوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔