توقع ہے طالبان خواتین اور انسانی حقوق سے متعلق وعدے پورے کریں گے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول کا دورہ کیا جہاں وہ فورتھ پاکستان بٹالین کو بٹالین پرچم عطا کرنے کی تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آج کا دِن پاکستان ملٹری اکیڈمی جیسے عظیم ادارے کی تعمیر و ترقی اور ارتقاء میں ایک اہم سنگِ میل ہے، فورتھ پاکستان بٹالین نے 5 سال قبل قیام سے اب تک شاندار کارکردگی دکھائی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کا شمار دُنیا کے بہترین اداروں میں ہوتا ہے، آپ کا وطن کیلئے اپنے آپ کو وقف کرنے کا عہد، پاکستان دُشمنوں کے دِلوں میں خوف کی علامت ہے، تمام تر مشکلات کے باجود آج کا پاکستان اقوامِ عالم میں مضبوط اور ترقی کرتا ہوا پاکستان ہے۔

سربراہ پاک فوج نے کہا کہ اگست کا مہینہ ہمیں آزادی کیلئے اپنے آبا و اجداد کی لازوال قربانیوں اور تاریخی جدوجہد کی یاد دلاتا ہے، ہمارے محنتی جوان ہمارا فخر اور سرمایہ ہیں، زندگی کے تمام چیلنجز میں ایمان، اتحاد اور نظم کے رہنما اُصول آپ کیلئے مشعل راہ ہیں، دُنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتی۔

انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد تمام تر معاشی اور دیگر مشکلات کے باوجود پاکستان نے نہ صرف اُن کا مقابلہ کیا بلکہ ہر چیلنج کے بعد ہم مزید مضبوط بن کر اُبھرے، ہم نے دہشت گردی پر قابو پاکر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دفاع کیا، حال ہی میں کووڈ اور ٹڈی دل کے خلاف محدود وسائل اور انفرا اسٹرکچر نہ ہونے کے باوجود پاکستان نے بحیثیت قوم جس نظم و ضبط، یگانگت اور بہترین حکمت عملی کا مظاہر ہ کیا، دُنیا اُس کی معترف ہے۔

آرمی چیف نے یہ بھی کہا کہ روایتی جنگ ہو یا دہشت گردی کے خلاف رسپانس، ایمرجنسی صورتحال ہو یا قدرتی آفات، افواجِ پاکستان ہمیشہ قوم کے اعتماد پر پورا اُتریں، پاکستان قومی اور علاقائی امن اور ترقی کا خواہاں ہے۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان امن عمل میں پاکستان کی مخلصانہ کوششیں ایک ایسے خطے کے قیام کیلئے ہیں جو  پُر امن، خوشحال اور معاشی شراکت دار ہو،  ہم نے مسلسل عالمی برادری پر واضح کیا ہے کہ وہ افغانستان کے پُرامن حل کیلئے کردار ادا کرے، پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے۔ 

’توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے‘

انہوں نے کہا کہ اپنی معاشی مشکلات کے باوجود پاکستان نے 4 دہائیوں سے 30لاکھ سے زیادہ افغانیوں کو پناہ دی ہوئی ہے، پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے کی کوششوں پر خاموش نہیں رہ سکتے، یہ سازشیں کرنے والے وہی ہیں جو علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں، ہم افغانستان میں امن اور استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے،  افغانستان میں امن خطے اور بالخصوص افغانستان کے لوگوں کیلئے اشد ضروری ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ ہم توقع رکھتے ہیں کہ طالبان خواتین اور انسانی حقوق کے عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کریں گے اور افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہو گی۔

جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ آزادی کے اس مہینے میں ہم اپنے کشمیری بھائیوں کو نہیں بھول سکتے،  مقبوضہ کشمیر کے لوگ بدترین ریاستی دہشت گردی اور استحصال کا شکار ہیں، میں یقین دلاتا ہوں پاکستانیوں کے دل کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ہم ہمیشہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔

آرمی چیف نے کہا کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُر امن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے،  برصغیر کے لوگوں کو یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ آزادی کی تحریک کے قائدین کا مقصد ایک محفوظ، آزاد، پُرامن اور خوشحال خطے کا قیام تھا،  ایسا خطہ جہاں نئے آزاد ہونے والے ممالک امن سے رہ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک آزاد اور  پُر امن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی اور گروہی تقسیم کی سوچ کے ہاتھوں میں یرغمال ہے، مستقبل میں آپ کو کئی چیلنجز کا سامنا رہے گا، دُشمن قوتیں ہائبرڈ وار کے ذریعے ہمارے معاشرے اور ریاست کو کمزور کرنے کے درپے ہیں، جنگ کی نوعیت مسلسل بدل رہی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ مستقبل کی جنگ میں غیر روایتی اندازِ جنگ کا اہم کردار ہو گا، پاکستان آرمی ان تمام چیلنجز سے آگاہ ہے اور نبرد آزما ہونے کیلئے تیار ہے، ٹیکنالوجی اور مخصوص صلاحیتوں پر توجہ دے کر وطن کے دِفاع کو یقینی بنائیں گے،  مضبوط افواج ہی دِفاع وطن کی ضمانت ہیں۔

مزید خبریں :