23 اگست ، 2021
سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل نے مینار پاکستان پر ٹک ٹاکر عائشہ کو بے لباس کرنے اور دست درازی کے واقعے کا نوٹس لے لیا۔
سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل نے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب سے طلب کیں جس پر انہوں نے عدالتِ عظمیٰ میں رپورٹ جمع کرا دی۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ واقعے کی جامع تحقیقات کیلئے چار خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جنہوں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور متاثرہ خاتون کا میڈیکل بھی کرایا۔
رپورٹ کے متن کے مطابق 30 ویڈیوز، 60 تصاویر اکٹھی کرکے نادرا کو شناخت کیلئے بجھوائی گئیں ہیں، نادرا نے 9 افراد کی شناخت کی جنہیں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کی نشاندہی پر مزید افراد کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 92 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مدد سے جیو فنسنگ ڈیٹا اکٹھا کیا گیا۔
رپورٹ کے متن کے مطابق واقعہ کی شام ساڑھے 6 سے لیکر 7 بج کر 40 منٹ تک 28 ہزار سے زائد افراد کا کال ڈیٹا اکٹھا کیا گیا جن میں سے 700 سے زائد افراد کو مشکوک قرار دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ بلا تفریق کارروائی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے جبکہ واقعہ کی ہر پہلو سے مکمل تحقیقات کریں گے اور ملوث ملزمان کو سامنے لاکر مثالی سزائیں دلوائی جائیں گی۔