03 ستمبر ، 2021
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) کے سرپرست اعلیٰ اور بزرگ بلوچ رہنما سردار عطا اللہ مینگل کی بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں تدفین کردی گئی۔
گزشتہ روز سردار عطا اللہ مینگل 93 سال کی عمر میں کراچی میں انتقال کرگئے تھے۔ ان کی میت آبائی علاقے وڈھ لائی گئی جہاں بعد نماز جمعہ گورنمنٹ ہائی اسکول گراؤنڈ میں نمازجنازہ ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں صاحبزادے سردار اختر مینگل اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالغفور حیدری، صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو، سیاسی اور قبائلی عمائدین سمیت لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بعدازاں ان کی تدفین وڈھ میں ہی کی گئی۔
دوسری جانب سردار عطا کے انتقال پر شہر میں سوگ کا سماں ہے، دکانیں اور کاروباری مراکز بھی بند رہے۔
بی این پی کی جانب سے 40 روزہ سوگ کا اعلان کیاگیا ہے۔
سردار عطا اللہ مینگل 1929 کو بلوچستان کے ضلع خضدار کی تحصیل وڈھ میں پیدا ہوئے، ابتدائی تعلیم ہائی اسکول بیلہ میں حاصل کرنے کے بعد ایچیسن کالج لاہور سے سینیئر کمیبرج کیا۔
1953 میں انہیں شاہی زئی مینگل قوم کا سربراہ منتخب کیا گیا۔
سردار عطااللہ مینگل نے 1962 میں قومی اسمبلی کا انتخاب لڑا اور کامیابی حاصل کرکے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے مگر سابق صدر ایوب خان کے خلاف تحریک چلانے کی پاداش میں گرفتار کرکے جیل بھجوادیا گیا۔
جیل سے رہائی کے بعد انہوں نے نیشنل عوامی پارٹی کو منظم کیا، وہ ون یونٹ کے خلاف تھے اور ون یونٹ کے خاتمے کے بعد 1971میں ہونے والے عام انتخابا ت میں نیشنل عوامی پارٹی نے جمعیت علمائے اسلام کے ساتھ مل کر حکومت بنائی۔
سردار عطااللّہ مینگل نے یکم مئی 1972کو بلوچستان کے پہلے وزیراعلیٰ کے عہدے کا حلف اٹھایا اور 13فروری 1973 تک عہدے پر فائز رہے۔