کھیل
Time 12 ستمبر ، 2021

محمد حفیظ اور پی سی بی پھر آمنے سامنے، معاملہ کیا ہے ؟

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے موجودہ عہدیداران اور محمد حفیظ کے درمیان گزشتہ برس جون سے لیکر اب تک یہ تیسرا موقع ہے کہ وہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے ہیں لیکن اس مرتبہ معاملے کی شدت زیادہ ہے۔

گزشتہ برس جون میں دورہ انگلینڈ سے قبل محمد حفیظ کا پی سی بی کا کرایا جانے والے کوویڈ 19 ٹیسٹ مثبت آیا تھا  ، محمد حفیظ نے پرائیویٹ ٹیسٹ کرایا جو منفی آیا اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا جس کا چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے شدید برا منایا اور ایک تنازع پیدا ہوا ۔

 اس سال کے آغاز میں ٹی ٹین لیگ سے بروقت بائیو سیکور ببل میں نہ آنے پر ساؤتھ افریقا کے خلاف سیریز میں حفیظ کو شامل نہیں کیا گیا  اور  تنازع پیدا ہوا  اور اب پھر محمد حفیظ کو عماد وسیم سے پہلے زبردستی جلد کیریبئن پریمیئرلیگ( سی پی ایل) سے واپس بلانے پر نئے تنازع نے جنم لیا ہے ۔

یہ تنازع اس لیے شدید ہے کہ محمد حفیظ بہت ناراض ہیں کہ انہیں پہلے کیوں بلایا گیاہے اور پروفیسر نے قریبی لوگوں سے کہا ہے کہ وہ وسیم خان اور ذاکر خان سے ای میلز کے تبادلے کو سب کے سامنے لائیں گے ، سی پی ایل میں ان کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے۔

اب محمد حفیظ براستہ لندن لاہور پہنچ بھی گئے ہیں، ذرائع کاکہنا ہے کہ سابق کپتان پی سی بی کے دہرے معیار پر بھی ناراض ہیں اور ذرائع یہ بھی دعویٰ کررہےہیں کہ محمد حفیظ جلد اس حوالے سے اگلے لائحہ عمل کے اعلان کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

پی سی بی کی وضاحت 

دوسری جانب پی سی بی  نے وضاحتی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ  عماد وسیم کو دیر سے بلانے اور حفیظ کو جلدی بلانے کے معاملے پر غلط فہمی ہوگئی تھی۔

پی سی بی  ترجمان نے کہا کہ   محمد حفیظ کے معاملے میں کوئی جانبداری نہیں برتی، کیریبئن لیگ کھیلنے والے عماد وسیم کی طرح حفیظ کو بھی 16تاریخ تک اجازت دی تھی، حفیظ سے شاید رابطہ نہ ہوسکا۔

ان کا کہنا تھا کہ  اس سے پہلے حفیظ کو12ستمبر اور عماد وسیم کو 16 ستمبرتک واپسی کی ہدایت کی گئی تھی۔  

مزید خبریں :