پاکستان
Time 13 ستمبر ، 2021

ورلڈ کپ کیلئے ہیڈن اور فلینڈر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ بنایا ہے، رمیز راجہ

پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے آسٹریلوی کھلاڑی میتھیو ہیڈن اور جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر ورنن فلینڈر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ بنایا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رمیز راجہ نے کہا کہ ہیڈن جارحانہ انداز کے پلئیر ہیں ،  فلینڈر کو جانتا ہوں وہ بھی اچھی ان پٹ دیں گے۔

رمیز راجہ نے کہا کہ کوئی بھی کلب ایک انٹرنیشنل کرکٹر دے گا بورڈ اس کلب کا سارا خرچ  اٹھائے گا ،  ویمن کرکٹرز کا بھی پے اسکیل اوپر لے کر جائیں گے ۔

پاک بھارت کرکٹ ابھی تو ناممکن ہے، ہمیں بھی کھیلنے کی جلدی نہیں

نو منتخب چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ بھارت سے کھیلنے کے لیے اس کے پیچھے نہیں بھاگیں گے،  پاک بھارت کرکٹ ابھی تو ناممکن ہے، ہمیں بھی کھیلنے کی جلدی نہیں، کھیلوں کے معاملات سیاست کی وجہ سے دور چلے گئے۔

رمیز راجہ نے کہا کہ مصباح الحق اور  وقار یونس کے استعفوں کی منظوری پچھلے بورڈ نے کی، اگر میں بھی ہوتا تو ان ہی لائنز پر سوچتا۔

انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف ہوم سیریز میں ڈی آر ایس کا نہ ہونا مجھے بھی برا لگا، میں اس پر ضرور بات کروں گا، میں نے ٹیم میں تبدیلی نہیں کی اس بات میں کوئی صداقت نہیں۔

کمنٹری باکس آسان پوزیشن ہے ، اس کوچھوڑ کریہاں آنا چیلنجنگ ہے

رمیز راجہ نے مزید کہا کہ عمران خان بہت بڑے لیڈر ہیں انہوں نے مجھ پر اعتماد کیا، مصباح اور وقار یونس نے محنت اور دیانت داری سے کام کیا، ان کا بھی شکریہ ،  یہ پوزیشن آسان نہیں ہے یہ فائرنگ رینج ہے ، ہم نے کرکٹ کے لیے کام کرنا ہے اور چیلنج پورا کرنا ہے،  کمنٹری باکس آسان پوزیشن ہے ، اس کوچھوڑ کریہاں آنا چیلنجنگ ہے۔

چیئرمین پی سی بی  رمیز راجہ نے کہا کہ 1992 کی ٹیم بھی یہاں موجود ہے،  ان سے کہتا ہوں کھل کر رائے دیں،  ہمیشہ سوچتا تھا کہ اس پوزیشن پر آنے کا موقع ملا تو  وژن کو درست کروں گا، کرکٹ بورڈ کی پرفارمنس کرکٹ ٹیم سے جڑی ہوئی ہے،  اسکول اور کلب کرکٹ کو بہتر کرنا ہے ، فرسٹ کلاس کرکٹ میں غیر یقینی کی صورتحال ہے، کنفیوژن بہت زیادہ ہے کہ کونسا سسٹم بہتر ہے۔

سلیکشن کے معاملے میں تسلسل لانا ہے، پچز کا بہت برا حال ہے، پچز پر ہم نے کام نہیں کیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے کھلاڑیوں سے بات ہوئی ہےاور بتایا ہے کہ ماڈل کونسا اپنانا ہے،  پاکستان ٹیم کی سمت کو ٹھیک کرنا ہے، میری خواہشات تو بہت ہیں کہ پاکستان ٹیم سب سے بہتر ہوجائے، ہمیں تکنیک کو بہتر کر کے بےخوف رویہ اپنانا ہے ۔

رمیز راجہ نے کہا کہ سلیکشن کے معاملے میں تسلسل لانا ہے، پچز کا بہت برا حال ہے، پچز پر ہم نے کام نہیں کیا۔

چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی سے متعلق یہ کہوں گا کہ جو ٹیم منتخب کی ہے اس کو سپورٹ کرنا ہے، ہمیں نوجوانوں کے ساتھ چانس لینا ہے ، ورلڈ کپ 1992 میں معین خان اور  مشتاق احمد  وغیرہ 20، 21 سال کے تھے ،  ہمارے ہاں سب سے زیادہ ورلڈ کپ ٹیم پر ڈسکس ہوا۔

رمیز راجہ نے اعلان کیا کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کیلئے میتھیو ہیڈن اور ورنن فلینڈر کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا کوچ بنایا ہے،  ہیڈن جارحانہ انداز کے پلئیر ہیں ، فلینڈر کو جانتا ہوں اچھی ان پٹ دیں گے۔

ہفتہ دس دن میں آپ کو اچھی اچھی خبریں ملیں گی

انہوں نے کہا کہ میں جس پوزیشن پر آیا ہوں اس پر مجھے فیصلے کرنےہیں ، پاکستان کے پاس 4 سے 5 میچ  ونرز ہیں، ٹیم کو بیک کریں،  ہفتہ دس دن میں آپ کو اچھی اچھی خبریں ملیں گی، فیصلے کروں گا غلطیاں ہوں گی لیکن مجھے بہت کام کرنے ہیں،  چھ ماہ میں نتائج سامنے آئیں گے،میرے اور میرے بھائی کے نام پر اسٹیڈیم میں انکلوژر  ہے، صرف تنقید نہ کریں، ہمیں سب کی سپورٹ کی ضرورت ہے ۔

رمیز راجہ نے کہا کہ گورننگ بورڈ میں گریٹ مائنڈز  ہیں یہ اچھی تجاویز دے سکتے ہیں، انٹرنیشنل سطح پر ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے،  اندورن سندھ اور بلوچستان میں ہائی پرفارمنس سینٹر بنائیں گے ، کوشش ہو گی کہ ریجن کا لڑکا اپنے ریجن سے کھیلے، میں یہاں فرق پیدا کرنےکیلئے آیا ہوں، فرق نہ پیدا ہوا تو میرا آنا فضول ہے۔

مزید خبریں :