دنیا
Time 04 اکتوبر ، 2021

وینزویلا نے کرنسی سے 6 صفر کیوں ہٹا دیے؟ اس کا فائدہ ہو گا یا نقصان؟

اس عمل سے وینزویلا میں کاروباری اداروں اور بینکوں میں صرف اکاؤنٹنگ آسان ہوگی—فوٹوبشکریہ رائٹرز
اس عمل سے وینزویلا میں کاروباری اداروں اور بینکوں میں صرف اکاؤنٹنگ آسان ہوگی—فوٹوبشکریہ رائٹرز

کاراکاس: وینزویلا نے گزشتہ ہفتے ملک میں ہائپر انفلیشن (شدید افراط زر یا مہنگائی) کی وجہ سے اپنی بولیوار کرنسی سے 6 صفروں کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اس عمل سے وینزویلا میں کاروباری اداروں اور بینکوں میں صرف اکاؤنٹنگ آسان ہوگی کیونکہ وہاں کا سسٹم اب بڑے اعداد و شمار کو سنبھال نہیں سکتا ہے۔

ایک دور میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کے خوشحال ترین رکن ملک میں اب برسوں سے جاری معاشی بحران کی وجہ سے لاکھوں شہری دیگر ممالک میں ہجرت کر گئے ہیں۔

وینزویلا میں شدید مہنگائی کیوں ؟

وینزویلا کے موجودہ  صدر نکولس مادورو کی سوشلسٹ حکومت ملکی مسائل کی ذمہ داری امریکی پابندیوں پر ڈالتی ہے تاہم ناقدین خراب میکرو اکنامک پالیسیوں کو اس کی وجہ قرار دیتے ہیں۔

یاد رہے کہ وینزویلا تیل کی دولت سے مالامال اور دنیا کے مجموعی ذخائر کا سب سے زیادہ 17.8 فیصد شیئر رکھتا ہے جو سعودی عرب سے بھی زیادہ ہے۔ مگر وہ معاشی لحاظ سے دنیا کے کمزور ترین اور شدید ترین مہنگائی والے ممالک میں ہے۔

وینزویلا کی فنانس آبزرویٹری کے مطابق ملک میں سالانہ افراط زر 1،743 فیصد ہے فوتوبشکریہ ٹوئٹر
وینزویلا کی فنانس آبزرویٹری کے مطابق ملک میں سالانہ افراط زر 1،743 فیصد ہے فوتوبشکریہ ٹوئٹر

وینزویلا کی کم ازکم ماہانہ تنخواہ

وینزویلا کی فنانس آبزرویٹری کے مطابق ملک میں سالانہ افراط زر 1،743 فیصد ہے۔ اسے معاشی زبان میں ہائپر انفلیشن یعنی شدید ترین مہنگائی کہا جاتا ہے۔

وینزویلا میں اس وقت کم از کم ماہانہ تنخواہ یا اجرت صرف 2.50 امریکی ڈالر ہے۔

وینزویلا نے کب کب کرنسی سے صفر ختم کیے؟

وینزویلا میں کرنسی سے صفر ختم کرنے کی روایت نئی نہیں ہے۔ 2008 میں سابق صدر ہوگو شاویز نے بھی مہنگائی کو ایک ہندسے میں لانے کے وعدے کے ساتھ ملک کی کرنسی سے 3 صفر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن وہ کبھی بھی مہنگائی کو کم کرنے کا ہدف حاصل نہیں کر سکے۔

ان کے جانشین صدر نکولس مادورو کی حکومت نے 2018 میں زیادہ قیمتوں کی وجہ سے کرنسی سے 5 صفر نکال دیے۔

وینزویلا میں تجارتی لین دین کے لیے امریکی ڈالر کو وسیع پیمانے پر اپنایا جا چکا ہے۔ اس کی وجہ سے یہ نئی اسکیم زیادہ سود مند ثابت نہیں ہو گی کیونکہ وینزویلا میں نقد خریداری کے لیے بولیوار شاذو نادر ہی استعمال ہوتے ہیں۔

معاشی ماہر جوز مینوئل پونٹے نے رائٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں معاشی عدم توازن بہت شدید ہے اور جو صفر آج ہٹائے جا رہے ہیں وہ جلد واپس آ جائیں گے۔

 پونٹے کا مزید کہنا ہے کہ معاشی لحاظ سے دوبارہ تبدیلی کا کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

مزید خبریں :