06 اکتوبر ، 2021
بھارت نے انگلینڈ کیخلاف جوابی قدم اٹھاتے ہوئے اپنی ہاکی ٹیم کامن ویلتھ گیمز میں بھیجنے سے انکار کردیا ہے۔
بھارت کی مینز اور ویمنز ہاکی ٹیمیں انگلینڈ میں ہونے والے کامن ویلتھ گیمز سے دستبردار ہوگئی ہیں۔
بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں کورونا کی صورتِ حال خراب ہے ، رسک نہیں لے سکتے ۔
بھارت نے ایتھلیٹس کے قرنطینہ کی شرط کو بھی ’امتیازی سلوک‘ قرار دے دیا اور کہا کہ کامن ویلتھ گیمز اور ایشین گیمز میں صرف 34 دن کا فرق ہے، کامن ویلتھ گیمز کے مقابلے میں ایشین گیمز زیادہ اہم ہیں۔
خیال رہے کہ کامن ویلتھ گیمز کا انعقاد اگلے سال 28 جولائی سے 8 اگست تک برمنگھم میں ہونا ہے۔
انگلینڈ اور بھارت کے درمیان کورونا ویکسی نیشن سرٹیفکیٹس اور قرنطینہ کی شرائط کا معاملہ شدت اختیار کرگیا ہے۔
گزشتہ روز انگلینڈ نے اعلان کیا کہ وہ رواں برس نومبر میں ہونے والے جونیئر ہاکی ورلڈ کپ میں اپنی ٹیم نہیں بھیج سکتا ۔
ہاکی انگلینڈ نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے تمام برطانوی شہریوں کے لیے 10 دن قرنطینہ کی شرط عائد کیے جانے کے بعد ہمارے لیے اپنی ٹیم کو وہاں بھیجنا ممکن نہیں۔
انگلینڈ کی جانب سے جونیئر ہاکی ورلڈکپ سے دستبرداری کے بعد اب بھارت نے بھی کامن ویلتھ گیمز میں اپنی ہاکی ٹیمیں نہ بھیجنے کا اعلان کردیا ہے۔ بھارت نے بھی کورونا ایس او پیز کو ٹیمیں نہ بھیجنے کا جواز بنایا ہے۔
خیال رہے کہ انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن نیوزی لینڈ کی جانب سے دورہ ملتوی کیے جانے کے بعد انگلینڈ نے بھی یکطرفہ طور پر دورہ ملتوی کردیا تھا۔
انگلینڈ کے اس فیصلے پر دنیا بھر کی کرکٹ سے وابستہ شخصیات نے تنقید کی ہے خاص طور پر انگلینڈ کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ جب انگلینڈ میں کورونا کی بدترین صورتحال تھی تو پاکستان نے انگلینڈ کا دورہ کیا تھا لیکن بدلے میں انگلینڈ نے ضرورت کے وقت پاکستان کی مدد نہیں کی۔