03 نومبر ، 2021
وزیراعظم عمران خان نے ریلیف پیکج سے متعلق قوم سے خطاب میں پیٹرول کی قیمت میں مزید اضافے کا اعلان کردیا۔
قوم سے خطاب میں وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑا فلاحی پروگرام کا اعلان کررہا ہوں، خاندانوں کا ڈیٹا نہ ہونے کی وجہ سے سبسڈی دینا مشکل تھا، پاکستان میں کبھی بھی معاشی حالات اتنے برے نہیں تھے جو ہمیں ملے، قرضہ زیادہ اور تاریخی خسارہ تھا، زرمبادلہ ذخائر نہ ہونے کے برابر تھے۔
ان کا کہنا تھاکہ سعودی عرب، امارات اور چین کے شکر گزار ہیں ان کی وجہ سے دیوالیہ نہیں ہوئے، ڈالر کی کمی کی وجہ سے آئی ایم ایف جانا پڑا، ایک سال ملک کو مستحکم کرتے رہے، پھر کورونا آگیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سو سال میں کورونا جیسا بحران دنیا میں نہیں آیا، کورونا سے صرف پاکستان نہیں ساری دنیا متاثر ہوئی، بھارت میں لاک ڈاؤن کے بعد مجھ پر بہت دباؤ ڈالا گیا، سب سے بڑا خوف یہ تھا کہ لوگ بے روزگار ہوں گے لہٰذا لاک ڈاؤن سے بچ کر اسمارٹ لاک ڈاؤن لگائے، معیشت بند نہیں کی، زراعت، درآمدات اور تعمیرات کو ہم نے لاک ڈاؤن سے بچایا۔
ان کا کہنا تھاکہ کورونا سے بہترین طریقے سے نکلنے پر پاکستان کی تعریف ہوئی۔
ملک میں خریدو فرخت سے متعلق قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے بتایا کہ موٹر سائیکل اور ٹریکٹر کی ریکارڈ فروخت ہوئی، یوریا کی ریکارڈ فروخت سے پتہ چلتا ہے کسان مضبوط ہوا ہے۔
ملک میں مہنگائی کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ملک میں مہنگائی کا مسئلہ ہے اور واقعی مسئلہ ہے، اپوزیشن اور میڈیا کا کام تنقید کرنا ہے، میڈیا تھوڑا بیلنس کرے کہ کیا ہماری وجہ سے مہنگائی بڑھی ہے؟ یا دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان میں مہنگائی 9 فیصد ہے، بلومبرگ کے مطابق 50 فیصد ہے، ترکی میں 19 فیصد اور ان کی کرنسی 35 فیصد گری ہے، امریکا اور یورپ میں 2008 کے بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے، چین میں 26 سال اور جرمنی میں 50 سال بعد سب سے زیادہ مہنگائی ہوئی ہے۔
گیس کی قیمتوں کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ امریکا میں قدرتی گیس کی قیمت میں 116 فیصد، یورپ میں 300 فیصد جبکہ پاکستان میں گھروں کو دی جانے والی گیس کی کوئی قیمت نہیں بڑھی، سب چیزیں ملک میں پیدا ہوں تو قیمت نہ بڑھنے دیں، جو مہنگائی باہر سے آرہی ہے، ملک میں کشتیوں میں سامان آتا ہے، فریٹ کی قیمتوں میں ساڑھے 300 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھاکہ 3 سے 4 مہینے میں تیل کی قیمتیں 100 فیصد بھی بڑھ گئی ہیں لیکن ہمارے ملک میں 33 فیصد بڑھی ہے، بھارت میں تیل کی قیمت 250 روپے، بنگلا دیش میں 200 روپے اور پاکستان میں 138 روپے ہے، ابھی سے بتا رہا ہوں کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتیں بڑھانی پڑیں گی۔
قوم سے خطاب میں عمران خان کا کہنا تھاکہ دو کروڑ خاندانوں کیلئے پیکج لارہے ہیں جس سے 13کروڑ پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا، گھی، آٹا اور دال پر 30 فیصد سبسڈی ملےگی۔
ان کا کہنا تھاکہ 120 ارب روپے کا پیکج لارہے ہیں، کامیاب پاکستان کیلئے 1400 ارب روپے کی فنڈنگ رکھی ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ 40 ہزارخاندانوں کیلئے سود کے بغیر قرضوں کا پروگرام لارہے ہیں، سود کے بغیر قرضوں سے گھربنائے جاسکتےہیں، شہروں میں بھی سود کے بغیر 5 لاکھ روپے کا قرضہ دیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھاکہ کامیاب جوان پروگرام کےتحت 22 ہزار بزنسز کیلئے قرضے دیے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اسکالرشپ پروگرام دے رہے ہیں، 60 لاکھ اسکالرشپس پر47 ارب روپے خرچ کررہےہیں، اس میں صوبے بھی شامل ہیں۔
قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھاکہ ہر خاندان کے فرد کو ہیلتھ انشورنس دینے کا عزم کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں ہیلتھ انشورنس شروع کیا، پنجاب میں دسمبر سے شروع کررہےہیں جبکہ گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ سے بھی کہا ہے وہاں ہیلتھ انشورنس پروگرام شروع کریں۔
’دو بڑے خاندان اپنا پیسہ واپس لائیں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آدھی کردونگا‘
اپنے خطاب کے آخر میں وزیراعظم نے کہا کہ ’اپوزیشن مہنگائی کیخلاف سڑکوں پر نکلی ہوئی ہے، میں پاکستان کے دو بڑے خاندانوں سے کہتا ہوں کہ آپ اپنی لوٹی ہوئی دولت پاکستان واپس لائیں میں ملک میں کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آدھی کردوں گا۔‘