پاکستان
Time 21 نومبر ، 2021

عاصمہ جہانگیرکانفرنس: ججز کو نہیں پتہ تھا کہ نواز شریف تقریرکرینگے،صدر سپریم کورٹ بار

سپریم کورٹ بار کے صدر احسن بھون کا کہنا ہےکہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نواز شریف کی تقریر کے حوالے سے ججز کو آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔

جیو نیوز کے پروگرام 'نیا پاکستان' میں گفتگو کرتے ہوئے احسن بھون کا کہنا تھا کہ ججز کو نہیں پتہ تھا کہ کس کس نے خطاب کرنا ہے اور نہ ان کو بتانے کی ضرورت تھی،ججز کے علم میں بھی نہیں تھا کہ نواز شریف تقریر کریں گے۔

صدر سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ کانفرنس کے 25-20 سیشن ہوئے، ہر سیشن کا ایک الگ موضوع تھا،کانفرنس میں افغان ایشو پر فواد چوہدری مہمان خصوصی تھے، وہ نہیں آئے۔

 احسن بھون کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کے نقطہ نظرکا احترام کرتےہیں، ہمارا بھی اپنا نقطہ نظر ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما فرحت اللہ بابر نے بھی  آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں نواز شریف کی تقریر میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئےکہا کہ وہ جانتے ہیں کہ اس کے پیچھے کون ہے۔

 عاصمہ جہانگیرکی بیٹی منیزے جہانگیرکا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خطاب کے دوران کچھ تاریں کاٹ دی گئیں، تاریں کاٹنا چوہوں کا کام ہوتا ہے۔

دوسری جانب عاصمہ جہانگیر کی یاد میں منعقدہ کانفرنس کے منتظمین کی جانب سے اختتامی سیشن میں سابق وزیراعظم و مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف کا خطاب رکھنے پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سیخ پا ہوگئے۔

اپنے بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ چیف جسٹس اور سینیئر ججز کی تقریر کے بعد ایک مفرور شخص کا کانفرنس سے اختتامی خطاب رکھنا، ججز اور عدلیہ کی توہین ہے، یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ آج عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا، مجھے بتایا گیا کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا، جس پر میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔

علاوہ ازیں اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں چیف جسٹس اور سینیئر ججز کے بعد مفرور شخص کا خطاب رکھنے سے کانفرنس کے منتظمین کی غیرجانبداری پر سنجیدہ شبہات پیدا ہوئے ہیں، معززججز کو اس طرح کے سیاسی اجتماعات سے دور رہنا چاہیے۔ 

مزید خبریں :