22 نومبر ، 2021
شدید سرد موسم بھی سکھوں کے جذبہ آزادی کو سرد نہ کرسکا، برطانیہ میں خالصتان کے قیام کے لیے ریفرنڈم کے تیسرے مرحلےکی ووٹنگ کیلئے ووٹ ڈالنے والوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔
لیسٹر،کوونٹری اور ڈربی میں ریفرنڈم کے تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ جاری ہے اور تینوں مقامات پر ووٹ ڈالنے والوں کی طویل قطاریں لگی ہوئی ہیں، اسی اور نوے برس کے معمر افراد بھی خالصتان کے قیام کے لیے ووٹ ڈالنے پہنچے ہیں۔
ووٹ ڈالنے والوں کا کہنا ہےکہ سکھ آزادی کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، سکھ کمیونٹی نے آزادی کےلیےگولی کے بجائے ووٹ کو ترجیح دی ہے۔
ووٹرز کا کہنا تھا کہ بھارت سکھوں کی حق کی آواز کو زیادہ دیر نہیں دبا سکتا، پنجاب میں رہنے والے تمام مذاہب کے لوگ بھارت سے آزادی چاہتے ہیں، ریفرنڈم کے ذریعے اپنا وطن حاصل کرنے کا بہترین موقع ملا ہے، سکھوں کی آزادی کا خواب جلد پورا ہوگا۔
سکھ رہنماؤں کا کہنا ہےکہ پنجاب کی آزادی پر مہر لگانے کے لیے صبح سے ہزاروں سکھ اپنا ووٹ ڈال چکے ہیں، ریفرنڈم کرواکر کئی ممالک نے آزادی حاصل کی ہے، جونا گڑھ بھی ریفرنڈم کے ذریعے بھارت کا حصہ بنا تھا۔