30 نومبر ، 2021
کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون منظر عام پر آنے کے بعد سندھ حکومت متحرک ہوگئی اور سندھ میں وبائی امراض ایکٹ کے تحت نئی پابندیاں عائد کردی گئیں جو 15 دسمبر تک نافذ العمل رہیں گی۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کراچی، سکھر اور سانگھڑ کو بہتر ویکسینیشن مہم کی وجہ سے کیٹیگری بی میں رکھا ہے جبکہ سندھ کے دیگر شہر کم تعداد میں کورونا ویکسین لگائے جانے کی وجہ سے سی کیٹیگری میں شامل ہیں۔
محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے عائد کی جانے والی پابندیاں درج ذیل ہیں۔
تمام تعلیمی ادارے 100 فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہیں گے اور اس کے ساتھ 12 سال سے زائد عمر طلبہ کو ویکسینیشن کی طرف راغب کرنے کی مہم پر توجہ رکھی جائے گی۔
محکمہ داخلہ کے مطابق ان ڈور اور آؤٹ ڈور اجتماعات میں صرف ویکسین شدہ افراد ہی شرکت کے اہل ہوں گے۔
کراچی، سکھر اور سانگھڑ میں انڈور اجتماع میں 500 اور آؤٹ ڈور میں 1000 افراد شریک ہوسکیں گے۔
اس کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں اور ڈویژنز میں انڈور 300 اور آؤٹ ڈور تقریب میں ایک ہزار افراد جمع ہوسکیں گے۔
انڈور ڈائننگ کی اجازت صرف مکمل طور پر ویکسین شدہ افراد کو رات 11:59 تک ہوگی۔ کراچی سکھر اور سانگھڑ میں ریسٹورنٹس اپنی کل گنجائش کا 70 فیصد حصہ استعمال کرسکیں گے جبکہ دیگر شہروں اور اضلاع میں 50 فیصد حصہ خالی رکھنا ہوگا۔
صوبے بھر میں آؤٹ ڈور ڈائننگ میں بھی صرف ویکسین شدہ افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی اور اس کا وقت بھی رات 11:59 منٹ تک محدود کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ٹیک اوے اور ڈرائیو تھرو سروسز کورونا ایس او پیز کے تحت 24 گھنٹے کام کرتے رہیں گے۔
شادی بیاہ و دیگر تقریبا میں بھی مکمل ویکسین شدہ افراد کو شرکت کی اجازت ہوگی، کراچی ، سکھر اور سانگھڑ میں انڈور تقریب میں 500 اور آؤٹ ڈور میں ہزار افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی جبکہ دیگر اضلاع اور شہروں میں انڈور 300 اور آؤٹ ڈور 1000 افراد شرکت کرسکیں گے۔
مارکیٹیں اور کاروباری مراکز رات 10 بجے تک کھلی رہیں گی البتہ ضروری سروسز جیسے میڈیکل اسٹورز، طبی مراکز، ویکسینیشن سینٹرز، پیٹرول و سی این جی پمپس 24 گھنٹے کھلے رہیں گے۔
امیوزمنٹ پارکس، واٹر اسپورٹس اور سوئمنگ پولز کراچی، سکھر اور سانگھڑ میں 70 فیصد گنجائش اور دیگر اضلاع میں 50 فیصد گنجائش کے ساتھ کھولے جاسکتے ہیں۔
پبلک پارکس کو سخت کورونا ایس او پیز کے تحت کھلا رکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ ان کھیلوں کی سرگرمیوں میں بھی مکمل ویکسین شدہ افراد حصہ لے سکتے ہیں جن میں ایک دوسرے سے قریبی رابطہ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ مزارات کھلے رہیں گے لیکن ویکسین شدہ افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی۔
دفتر کے اوقات بھی معمول کے مطابق ہوں گے اور 100 فیصد حاضری برقرار رہے گی البتہ ملازمین کو مکمل طور پر ویکسین شدہ ہونا چاہیے۔
پبلک ٹرانسپورٹ مکمل ویکسین شدہ افراد کیلئے 70 فیصد گنجائش کے ساتھ چلائی جاسکے گی، ماسک کا استعمال لازمی ہوگا۔
سنیما ہالز ویکسین شدہ افراد کے لیے ہر وقت کھلے رہ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال صوبے بھر میں لازمی ہوگا، ضلعی انتظامیہ مکمل ویکسین شدہ افراد کیلئے سیاحت کی سرگرمیاں جاری رکھ سکتی ہے۔
محکمہ داخلہ نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہنگامی مراسلہ بھیج دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ افریقی ویرینٹ انتہائی خطرناک اور تیزی سےپھیل رہا ہے، خدشہ ہےکہ آئندہ کچھ روز میں افریقی ویرینٹ پاکستان کو بھی متاثر کرے لہٰذا کورونا ایس او پیز پر سختی سے عمل کرایا جائے، ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والوں کو جرمانہ کیا جائے۔