گورنر سندھ نے تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کا آرڈیننس اعتراض لگاکر واپس بھیج دیا

گورنر سندھ نے سندھ حکومت کا غیر قانونی عمارتوں اور خلافِ ضابطہ تعمیرات کو ریگولرائز کرنے کا آرڈیننس اعتراض لگا کر واپس کر دیا۔

گورنر سندھ نے آرڈیننس پر 10 اعتراضات لگائے ، ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ آرڈیننس کی کسی شق میں نہیں کہ خلافِ قانون تعمیرات اور عمارتوں کے ذمے داروں کو کیا سزا اور جرمانہ ہوگا۔

خیال رہے کہ سندھ حکومت نے صوبے میں انسداد تجاوزات کارروائیوں کو روکنے کے لیے سندھ کمیشن فار ریگولائزیشن آف کنسٹرکشن کے نام سے آرڈیننس کا مسودہ تیار کیا تھا جسے  وزیر اعلیٰ سندھ نے منظوری کیلئے گورنر سندھ عمران اسماعیل کو بھجوایا تھا۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ کمیشن غیر قانونی تعمیرات کی ریگولائزیشن کا فیصلہ 60 روز میں کرے گا۔ کمیشن جرمانے کی عدم ادائیگی پر ریگولرائزیشن کا حکم واپس لے سکتا ہے۔

آرڈیننس کے تحت کمیشن کے کسی بھی حکم نامے کو چیلنج نہیں کیا جا سکے گا، آرڈیننس کے اجراء کے بعد عارضی طور پر پورے سندھ میں انسداد تجاوزات آپریشن روک دیا جائے گا اور عمارتوں کو گرانے کا حکم نامہ از خود 90 روز کے معطل ہوجائے گا۔

مزید خبریں :