دنیا
Time 10 دسمبر ، 2021

کمبوڈیا نے ایک سال میں 'تنہا ترین ہاتھی' کاون کو بالکل بدل دیا

کاون فی الحال کمبوڈیا وائلڈ لائف سینکوری آرگنائزیشن کی دیکھ بھال میں تین ہتھنیوں کے ساتھ 12 ہیکٹر قدرتی جنگل کے علاقے میں رہ رہا ہے —فوٹو: ترجمان وزارت ماحولیات کمبوڈیا
کاون فی الحال کمبوڈیا وائلڈ لائف سینکوری آرگنائزیشن کی دیکھ بھال میں تین ہتھنیوں کے ساتھ 12 ہیکٹر قدرتی جنگل کے علاقے میں رہ رہا ہے —فوٹو: ترجمان وزارت ماحولیات کمبوڈیا

پاکستان سے کمبوڈیا کی پناہ گاہ منتقل کیے جانے والا ہاتھی ’کاون‘ اپنے نئے گھر پہنچنے کے ایک سال بعد کافی تبدیل ہو گیا ہے۔

کاون کو ایک سال کی عمر میں 1985 میں سری لنکن حکومت نے اس وقت پاکستان کے صدر جنرل ضیاءالحق کو بطور تحفہ پیش کیا تھا۔ تاہم گزشتہ برس اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر دنیا کے ’’تنہا ترین ہاتھی‘‘ کا لقب پانے والے کاون کو  30 نومبر کو اسلام آباد سے کمبوڈیا منتقل کیا گیا۔

کاون نے اپنی زندگی کے 35 برس اسلام آباد کے چڑیا گھر میں گزارے جہاں انتظامات غیرمعیاری تھے اور  2012 میں اپنی دوست ہتھنی کے مرنے کے بعد سے ’کاون‘ شدید اکیلے پن کا شکار رہا۔

کمبوڈیا کی وزارت ماحولیات کے ترجمان نیتھ فیاکٹرا کا کہنا ہے کہ کاون کا رنگ اب جنگلی ہاتھی سے زیادہ مشابہ ہے، اس کا جسم بڑا اور بھرا ہوا ہے، اس کے دانت قدرے لمبے اور پیر کے ناخن بہتر حالت میں ہیں جبکہ اس کی پیٹھ پر زیادہ بال ہیں۔

نیتھ فیاکٹرا کے مطابق انہوں نے سینکچری کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دیکھا کہ کاون اب تنہا نہیں بلکہ وہ صحت مند، جسمانی طور پر تندرست ہے اور کولن پرومٹیپ وائلڈ لائف سینکچری میں بہت خوش ہے۔

نیتھ فیاکٹرا نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’میں کاون کو دیکھ کر بہت فخر محسوس کر رہا ہوں، جسے 'دنیا کا سب سے تنہا ہاتھی' کہا جاتا ہے، وہ اب صحت مند، پرسکون اور لوگوں کا زیادہ عادی ہے ، وہ نرم مزاج ہے اور اب تنہا نہیں ہے‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ کاون لوگوں سے کھانا لینے اور ان کے ساتھ جذباتی تعلقات قائم کرنے کے لیے بہت بے تاب ہے۔

کاون فی الحال کمبوڈیا وائلڈ لائف سینکوری آرگنائزیشن کی دیکھ بھال میں تین ہتھنیوں کے ساتھ 12 ہیکٹر قدرتی جنگل کے علاقے میں رہ رہا ہے۔

مزید خبریں :