22 دسمبر ، 2021
پشاور: کسی کا باپ، کسی کا بھائی،کسی کا بیٹا، خیبر پختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی شکست کی وجوہات سامنے آگئیں۔
خاندانی سیاست پر تنقید کرنے والے عمران خان کی اپنی پارٹی میں گورنر، وزرا، ایم پی ایز اور ایم این ایز کے رشتہ داروں اور ان کے من پسند امیدواروں کو ٹکٹ بانٹ دیے گئے اور بلدیاتی انتخابات میں کئی امیدوار شکست کھا گئے جس کا اعتراف خود پارٹی کے وزراء نے بھی کیا۔
کے پی بلدیاتی الیکشن میں ناکامی کی وجوہات پر مبنی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو بھیج دی گئی جس کے بعد عمران خان نے وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کو ملاقات کیلئے طلب کیا۔
ڈپٹی اسپیکر، اسد قیصر اور اسد خٹک کے رشتے داروں میں ٹکٹوں کی بندر بانٹ
خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں صوبائی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر محمود جان کے بھائی احتشام خان کو پی ٹی آئی کی جانب سے پشاور کی تحصیل متھرا کی چیئرمین شپ کے لیے ٹکٹ دیا گیا مگر ہار ان کا مقدر بنی۔
تحصیل شاہ عالم کی میئرشپ کے لیے ٹکٹ ایم پی اے ارباب جہانداد کے بھانجے ارباب وقاص خان کو ملا مگر وہ بھی ناکام ثابت ہوئے۔
اسی طرح صوابی کی تحصیل رزڑ کے لیے صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے کزن بلند اقبال کو پی ٹی آئی کا ٹکٹ دیا گیا مگر وہ اے این پی کے امیدوار سے 22 ہزار ووٹوں سے شکست کھا گئے ۔
ٹکٹ اراکین اسمبلی کے رشتے داروں اور منظور نظر افراد کو دیے گئے: رپورٹ
وزیر دفاع پرویز خٹک کے بیٹے اسحاق خٹک کو تحصیل نوشہرہ کے چیئرمین اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کزن عطا اللہ کو صوابی سے چیئرمین شپ کا ٹکٹ دیا گیا جو دونوں کامیاب ہوئے۔
وزیراعظم عمران خان کو موصول ہونے والی رپورٹ میں بھی اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ٹکٹ اراکین اسمبلی کے رشتے داروں اور منظور نظر افراد کو دیے گئے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں جے یو آئی نے واضح کامیابی حاصل کی جس میں اسے چیئرمین کی 17 اور میئر کی 3 نشستیں ملیں جب کہ ایک بھی میئر شپ پی ٹی آئی کے حصے میں نہ آئی۔