دنیا
Time 30 دسمبر ، 2021

گاندھی اور مسلمانوں کیخلاف اشتعال انگیز تقریر کرنے والا انتہا پسند ہندو رہنما گرفتار

مقدمہ درج ہونے کے بعد کالی چرن روپوش ہو گئے تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں نے بھی اپنے موبائل فون بند کر دیے تھے: بھارتی میڈیا۔ فوٹو: فائل
مقدمہ درج ہونے کے بعد کالی چرن روپوش ہو گئے تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں نے بھی اپنے موبائل فون بند کر دیے تھے: بھارتی میڈیا۔ فوٹو: فائل

بھارت کو برطانیہ سے آزادی دلانے میں اہم کردار  ادا کرنے والے ہندو رہنما مہاتما گاندھی اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے والے انتہا پسند ہندو رہنما کالی چرن مہاراج کو گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کالی چرن مہاراج نے ریاست چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور میں ایک تقریب کے دوران مہاتما گاندھی اور مسلمانوں کے خلاف اشتعال انگیز تقریر کی جس پر تقریب میں شریک سابق میئر اور کانگریس رہنما پرامود ڈوبے نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔

اپنی تقریر میں انتہا پسند ہندو رہنما کالی چرن مہاراج نے کہا تھا کہ مہاتما گاندھی نے بھارت کو تباہ کیا اور ساتھ ہی انہوں نے گاندھی کو قتل کرنے والے نتھو رام گوڈسی کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

اس کے علاوہ کالی چرن مہاراج نے مسلمانوں کے خلاف بھی زہر اگلتے ہوئے کہا کہ اسلام کا مقصد اپنے نظریات کے ذریعے قوم پر قابض ہونا ہے اور ساتھ ہی انہوں نے بھارتی عوام سے اپیل بھی کی کہ ہندوازم کو بچانے کے لیے کٹر ہندو سیاسی رہنماؤں کو منتخب کریں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مقدمہ درج ہونے کے بعد کالی چرن مہاراج روپوش ہو گئے تھے اور ان کے قریبی ساتھیوں نے بھی مہاراج کو گرفتاری سے بچانے کے لیے اپنے موبائل فون بند کر دیے تھے۔

تاہم اب رائے پور پولیس نے کالی چرن مہاراج کو متازع تقریر کرنے کے الزام میں گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی ہے۔


مزید خبریں :