Time 02 جنوری ، 2022
پاکستان

آئی ایم ایف اس بار بہت سختی سے دیکھ رہا، کئی چیزیں مجبوراً کرنی پڑ رہی ہیں: وزیرخزانہ

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اس بارہمیں بہت سختی سے دیکھ رہا ہے جس کے باعث کئی چیزیں مجبوراً کرنی پڑ رہی ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم لیوی آئی ایم ایف کے کہنے پر لگائی، میں نے تو پیٹرولیم پروڈکٹس پر سیلز ٹیکس صفر کردیا تھا، میں کیاپیٹرولم لیوی لگانے دیتا؟ بالکل نہ کرنے دیتا لیکن مجبوری میں کیا۔

ان کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف کا رویہ ہمارے ساتھ سخت تھا، پچھلے مارچ میں ان سے پیسے لے چکے ہیں کہ یہ ہم کریں گے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھاکہ اس بار آئی ایم ایف ہمیں بہت سختی سے دیکھ رہاہے، کئی چیزیں ہمیں مجبوراً کرنی پڑ رہی ہیں، آئی ایم ایف نے 700ارب کی چیزیں کہیں لیکن میں 343 ارب پر لے کر آگیا۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ کابینہ کی منظوری کے بعد بل قومی اسمبلی میں پیش کردیے ہیں، کوشش کریں گے جلد منظورکرایاجائے، اسٹیٹ بینک کا ایکٹ سینیٹ کوبھی منظور کرنا ہے جس میں تھوڑا وقت لگے گا۔

شوکت ترین کا کہنا تھاکہ بل قومی اسمبلی سے منظور ہوجاتے ہیں تو آئی ایم ایف سےکہہ سکیں گے پراسیس آگے بڑھ چکا، میں نےکہا 12 تاریخ رکھیں ہم کوشش کریں گے بل منظور کرالیں جس پر آئی ایم ایف نے رضامندی ظاہر کی۔

انہوں نے بتایا کہ اتحادیوں کومعاملے پر تفصیل سے بریف کیاہے، کابینہ میں منظوری کے دوران اتحادی ہمارے ساتھ تھے، اتحادیوں کو بتایا کہ سارے کا سارا بل 343 ارب کا ہے،وہ سمجھ گئے۔

مزید خبریں :