06 جنوری ، 2022
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 23-2022 کے نشریاتی حقوق کے لیے جوائنٹ وینچرکے معاملے پر سرکاری ٹی وی ( پی ٹی وی)، پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور نجی ٹی وی اے آر وائی نے جواب لاہور ہائی کورٹ میں جمع کرادیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد وحید نے جیو سوپرکی درخواست پر سماعت کی، جس میں پاکستان سپر لیگ کے نشریاتی حقوق کے لیے پی ٹی وی اور اے آر وائی کے جوائنٹ وینچر کو چیلنج کیا گیا ہے۔
جیو سوپر کی درخواست پر پی سی بی، پی ٹی وی اور اے آر وائی نے جواب جمع کروایا، جیو سوپرکے وکیل بہزاد حیدر نےکہا کہ پی ٹی وی اور اے آر وائی کے جواب ای میل پر مل گئے تھے لیکن عدالت کی ہدایت کے باوجود پی سی بی نے وقت پر جواب جمع نہیں کرایا۔
دوران سماعت جیو سوپر کے وکیل بہزاد حیدر نے کہا کہ انہیں پی سی بی کا جواب پڑھنے کا موقع نہیں ملا، وقت ہوتا تو جواب الجواب دائر کرتے۔
جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ انہیں بھی جواب پڑھنے کا موقع نہیں ملا، فاضل جج نے جیو سوپر کے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ دلائل دیں گے یا جواب الجواب دائر کریں گے، جیو سوپر کے وکیل نے کہا کہ وہ جواب الجواب دائر کرنا چاہتے ہیں، فاضل جج نے اے آر وائی کے وکیل اعتزاز احسن سے استفسار کیا کہ کیا تاریخ مقرر کی جائے؟ اعتزاز احسن نے کہا کہ 11 جنوری کو سماعت کرلی جائے تاہم فاضل جج نےکہا کہ چھٹیوں کے بعد پہلے ہفتے میں بہت رش ہوتا ہے اس لیے 19 جنوری کو سماعت کر لیتے ہیں۔
جیو سوپر کے وکیل نے استدعا کی اتنی لمبی تاریخ نہ دیں، وہ جمعے تک جواب جمع کرا دیں گے، سماعت بھی اسی دن کرلی جائے تاہم پی ٹی وی، اے آر وائی اور کرکٹ بورڈ کے وکلا نے جلد سماعت کی استدعا نہ کی۔
جیو سوپر نے اس درخواست میں پیپرا رولز کی خلاف ورزی پر سرکاری ٹی وی اور اے آر وائی کے اشتراک کو چیلنج کیا ہے۔