کھیل
Time 13 جنوری ، 2022

کورونا کی صورتحال خراب ہونے پر آئی پی ایل کا انعقاد کہاں ہوگا؟

لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے آئی پی ایل کو 2009 میں جنوبی افریقا منتقل کر دیا گیا تھا__فوٹو فائل
 لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے آئی پی ایل کو 2009 میں جنوبی افریقا منتقل کر دیا گیا تھا__فوٹو فائل

کورونا کے بڑھتے ہوئے پھیلاؤ کو دیکھتے ہوئے بھارتی کرکٹ بورڈ آئی پی ایل کے حوالے سے پلان 'بی' بنا رہا ہے۔

بھارتی اخبار انڈین ایکسپریس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق اگر اپریل تک کورونا کے کیسز اسی طرح بڑھتے رہے تو آئی پی ایل15 کا انعقاد جنوبی افریقا یا سری لنکا میں کیا جاسکتا ہے۔

بھارت میں کورونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے آئی پی ایل کے آخری دو سیزن یو اے ای میں منعقد کیے گئے جہاں آئی پی ایل 2021 کا پہلا ہاف بھارت میں کھیلا گیا، سیزن کا دوسرا ہاف یو اے ای میں کھیلا گیا۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ 2021 کا انعقاد بھی بھارت میں ہونا تھا لیکن کورونا کی وجہ سے یو اے ای کو بھی ورلڈکپ کا میزبان بنا دیا گیا۔

'ہم ہر وقت صرف یو اے ای پر بھروسہ نہیں کر سکتے'

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق ایک بی سی سی آئی اہلکار نے کہا، 'ہم ہر وقت صرف یو اے ای پر بھروسہ نہیں کر سکتے، ہمیں دوسرے آپشنز تلاش کرنے ہوں گے، جنوبی افریقا اور بھارت کے وقت کا فرق بھی کھلاڑیوں اور شائقین کرکٹ کو کافی سوٹ کرے گا۔

رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقا بی سی سی آئی کے پلان بی میں سب سے آگے ہے۔ بی سی سی آئی کے ایک عہدیدار کے مطابق افریقی بورڈ نے بھارت اے اور جنوبی افریقا اے کے درمیان سیریز کا شاندار انعقاد کیا تھا، پوری سیریز کے دوران ایک بھی کورونا کیس سامنے نہیں آیا، اس کے ساتھ ہی جب سے ویرات کوہلی کی ٹیم افریقا پہنچی ہے، افریقی بورڈ نے ان کے لیے سب کچھ بہت اچھا کیا ہے۔

فوٹو فائل
فوٹو فائل

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹیم جس جگہ پر دوسرے ٹیسٹ کے لیے ٹھہری تھی وہ کئی ایکڑ پر پھیلی ہوئی تھی، یہاں ایک تالاب بھی تھا اور اس نے ان کھلاڑیوں کے لیے چیزیں آسان کردیں جو گزشتہ برسوں میں کئی غیر ملکی دوروں پر Bio Bubble کی وجہ سے اپنے کمروں تک محدود ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات کی وجہ سے آئی پی ایل کو 2009 میں جنوبی افریقا منتقل کردیا گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرکٹ سری لنکا نے گزشتہ برس آئی پی ایل ٹورنامنٹ کی میزبانی کی پیشکش کی، انہوں نے حال ہی میں بہت شاندار طریقے سے لنکا پریمیئر لیگ کا انعقاد کیا، ایسے میں سری لنکا بھی بی سی سی آئی کے لیے بہترین آپشن ہے۔

مزید خبریں :