17 جنوری ، 2022
وزیراعظم عمران خان نے خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں وزیر دفاع پرویز خٹک کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔
پشاور میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھاکہ وقت ثابت کرے گا کہ خیبر پختونخوا میں پرویز خٹک کی حکومت کےاقدامات کے دیرپا اثرات ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ پرویزخٹک کی صوبائی حکومت نے 2013میں کے پی میں ہیلتھ کارڈ شروع کیا تھا۔
ان کا کہنا تھاکہ پاکستان کوایک طرف افرادی قوت کی کمی تو دوسری طرف بیروزگاری کاسامناہے، نوجوانوں کی ٹیکنالوجی ایجوکیشن میں جتنا خرچ کریں گے اس سے ملک کوفائدہ ہوگا۔
واضح رہے کہ موجودہ وزیر دفاع پرویز خٹک 2013 سے 2018 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیراعظم کےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا تھا، پرویز خٹک نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، خیبرپختونخوا میں گیس پر پابندی ہے،گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پِس بھی ہم رہے ہیں، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے۔
پرویز خٹک کی اس گفتگو پر وزیراعظم اٹھ کر جانے لگے اور کہا کہ اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔ وزیراعظم اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو سینیئر ارکان قومی اسمبلی نے انہیں روک لیا البتہ پرویز خٹک اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
بعدازاں وزیر دفاع پرویز خٹک نے صحافیوں سے گفتگو میں بتایا تھاکہ کسی سے تلخ کلامی نہیں ہوئی، میں نے اپنے حق کی بات کی۔