20 جنوری ، 2022
امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت پر ہار ماننے کا یہ وقت نہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق، بطور امریکی صدر وائٹ ہاؤس میں ایک سال مکمل ہونے پر جوبائیڈن نے پریس کانفرنس کی۔
امریکی صدر نے ایران کے ساتھ 2015 کے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے مذاکرات پر ہار ماننے سے انکار کردیا اور کہا کہ پیش رفت ہورہی ہے لیکن ہار ماننے کا یہ وقت نہیں ۔
امریکی صدر نے کہا کہ ویانا میں مذاکرات میں شریک ممالک ایران کے معاملے میں ایک پیج پر ہیں۔
جو بائیڈن نے روس کو بھی خبردار کیا اور کہا کہ روس کو یوکرین پر حملہ کرنے کی سخت قیمت ادا کرنی ہوگی جو بھاری جانی اور معاشی نقصان کی صورت میں ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں جوہری معاہدہ ختم کرنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد ایران نے بھی 2019 میں جوہری سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کیا۔
گزشتہ برس معاہدے میں شامل دیگر ممالک برطانیہ، فرانس، جرمنی، چین اور روس سمیت بالواسطہ طور پر امریکا سے مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے تھے، ان مذاکرات کا مقصد امریکا کو واپس معاہدے میں شامل کرانا ہے تاکہ ایران پر پابندیاں ختم ہو سکیں اور ایران اپنے جوہری پروگرام کو دوبارہ محدود کرسکے۔
تاہم نئے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے اقتدار میں آنےکے بعد سے 2015 کے تاریخی جوہری معاہدے پر عملدرآمد کے لیے رواں سال شروع ہونے والے مذاکرات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔