20 جنوری ، 2022
لاہور ہائیکورٹ کا کہنا ہےکہ پاکستان سپر لیگ کے لیے پی ٹی وی اے آر وائی شراکت داری کیخلاف جیو سوپر کے دلائل درست ہوئے تو ’شراکت داری‘ کالعدم کردیں گے۔
لاہور ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے کیس 24 جنوری تک ملتوی کرنے پر جیو سوپر کے وکیل بہزاد حیدر نے کہا کہ پی سی بی اور پی ٹی وی کہیں گے کہ پی ایس ایل سر پر ہے، خلاف فیصلہ آنے سے ٹورنامنٹ کو نقصان ہوگا۔
اس پر جسٹس شاہد وحید نے کہا کہ پی ایس ایل ہو بھی گیا اور فیصلہ جیو سوپر کے حق میں آیا تو کیس نیب بھیج دیں گے۔
بہزاد حیدر نے عدالت کو بتایا کہ پی ایس ایل نشریاتی حقوق کے لیے ہوئی ’شراکت داری‘ کے لیے بڈنگ ہوئی ہی نہیں، اس پر جسٹس شاہد وحید نے پوچھا کہ پیپرا رولز کی کیا خلاف ورزی ہوئی؟
بہزاد حیدر نے بتایا کہ پیپرا رول 12 ٹو کے تحت اظہار دلچسپی کا اشتہار دو اخبارات میں چھپنا ضروری تھا لیکن صرف ایک میں چھپا، اظہار دلچسپی کا اشتہار 10 اگست کو آیا اور جواب 24 اگست کو جمع ہوا، رول 13 ٹو کے تحت ان دونوں تاریخوں میں 15 دن کا وقفہ ضروری ہے، شراکت داری کے لیے پیپرا رول 35 کی خلاف ورزی ہوئی، 8 ستمبرکو بِڈ کے وقت نہیں دیکھا گیا کہ اے آروائی اسپورٹس چینل کے پاس لائسنس ہی نہیں ہے۔
عدالت کی جانب سے کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی اور 24 جنوری کو اے آر وائی، پی ٹی وی اور پی سی بی کے وکلا دلائل دیں گے۔