پولیس ایکشن کے وقت ایم کیو ایم عہدیدار کہاں تھا؟ موبائل ڈیٹا سامنے آگیا

پولیس نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے گزشتہ روز جاں بحق ہونے والے جوائنٹ یو سی آرگنائزر اسلم کا موبائل فون ڈیٹا حاصل کرلیا۔

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس ایکشن کے وقت اسلم وزیر اعلیٰ ہاؤس پر نہیں بلکہ پریس کلب پر موجود تھا۔

ایم کیو ایم کارکن اسلم کی ہلاکت کے بعد پولیس کی تفتیش جاری ہے اور حکام کا بتانا ہے کہ پولیس نے اسلم کا کال ریکارڈ ڈیٹا حاصل کرلیا ہے۔

تفتیشی حکام کے مطابق گزشتہ روز اسلم کے پورے دن کا ڈیٹا حاصل کیا گیا، گزشتہ روز ایک بج کر 42 منٹ پر اسلم اپنے گھر پر تھا،  وہ 5 بج کر 10 منٹ پر شارع فیصل احتجاج میں پہنچا، اس کے بعد کراچی پریس کلب پر 6 بج کر 32 منٹ پر اس کی لوکیشن آئی، وہ یہاں 6 بج کر 32 منٹ سے 7 بج کر 54 منٹ تک موجود رہا۔

تفتیشی حکام نے دعویٰ کیا کہ تقریباً ساڑھے 6 بجے پولیس ایکشن شروع ہوا جب اسلم پریس کلب پر تھا، رات 8 بج کر 19 منٹ پر اس کی لوکیشن راشد منہاس روڈ پر آئی جو ممکنہ طور پر واپسی کی تھی، رات 8 بج کر 42 منٹ پر اس کی لوکیشن فیڈرل بی ایریا بلاک 15 کے آئی ایچ ڈی کی آئی۔

تفتیشی حکام نے بتایا کہ اسلم کو اسی وقت کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز لایا گیا تھا، اسلم کو ساڑھے 8 بجے اسپتال لایا گیا اور رات 10 بج کر 29 منٹ پر اس کا انتقال ہوا۔  رات 10 بج کر 33 منٹ پر اس کی موبائل لوکیشن گھر کی آئی جب میت گھر لے جائی چکی تھی۔

تفتیشی حکام نے مزید بتایا کہ اہل خانہ نے پوسٹ مارٹم کروانے سے بھی انکار کردیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس کی طرف جانے پر پولیس کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان کے کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا گیا اور شیلنگ کی گئی جس میں مبینہ طور پر ایم کیو ایم کا ایک کارکن محمد اسلم جاں بحق ہو گیا جب کہ ایم پی اے صداقت حسین سمیت متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔

مزید خبریں :