13 فروری ، 2022
پاکستان سپر لیگ کے ساتویں سیزن کی پریزینٹر ایرن ہالینڈ کا کہنا ہے کہ بین کٹنگ کے ساتھ شادی کڑا امتحان ہے۔
آسٹریلوی میگزین سے گفتگو کرتے ہوئے ایرن ہالینڈ نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ گلیمرس زندگی ہے جب کہ ایسا نہیں ہے، شادی کے دو دن بعد بین کٹنگ ساڑھے چار ماہ کے لیے چلے گئے۔
ایرن نے کہا کہ میں اس کے بعد کووڈ 19 کی پابندیوں کی وجہ سے ملک نہیں چھوڑ سکتی تھی،کھلاڑی کی بیوی ہونا جتنا اچھا لگ رہا ہوتا ہے اتنا نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شادی کے بعد بین کٹنگ کو فوری طور پر گزشتہ برس پاکستان سپر لیگ کے لیے آنا تھا، بین کٹنگ کے جانے کی وجہ سے میں بہت افسردہ ہو گئی تھی کیونکہ مجھے سڈنی میں ہی رہنا پڑا تھا۔
بین کٹنگ کی اہلیہ کا یہ کہنا ہے کہ ذہنی اور جسمانی صحت کا اچھا ہونا ضروری ہے، ان دونوں کا آپس میں بہت تعلق ہے، میں اس وقت اپنے کیرئیر پر فوکس کیے ہوئے ہوں جو کہ بہت ضروری ہے۔
ایرن ہالینڈ نے کہا کہ شکر ہے کہ کام نے مجھے مصروف رکھا ہوا ہے، میری اور بین کٹنگ کی الگ الگ جاب ہے، اس کے الگ تقاضے ہیں، کووڈ 19 کی پابندیوں کی وجہ سے ہمیں بہت خیال رکھنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بائیو سکیور ببل کی وجہ سے زندگی اتنی آسان نہیں رہی، اپنے اپنے ببل میں رہنا پڑتا ہے، قریب سے بین کٹنگ کو دیکھنے کا اس وقت موقع ملتا ہے جب میں انٹرویو کرتی ہوں، میں بین کٹنگ کو زیادہ نہیں دیکھ سکتی جو کہ بہت مشکل ہے۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی کرکٹر بین کٹنگ پی ایس ایل میں پشاور زلمی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔