Time 16 فروری ، 2022
پاکستان

انسداد دہشتگردی کی عدالت نے محسن بیگ کو 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا

اسلام آباد سے گرفتار صحافی محسن بیگ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے انہیں 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔ 

محسن بیگ کے خلاف  آج صبح اپنےگھر پرگرفتاری کے لیے آئے ایف آئی اے اہلکار پر تشدد کے الزام میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

عدالت میں معاملے کی سماعت کے دوران محسن بیگ کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت کرتے ہوئے اپنے مؤکل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کی درخواست کی لیکن سرکاری وکیل نے اس استدعا کی مخالفت کی اور کہا کہ ابھی معاملے کی تفتیش ہونی ہے۔

عدالت نے محسن بیگ کے وکیل کی استدعا مسترد کرتے ہوئے 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالےکردیا۔

دوسری جانب  اسلام آباد کی مقامی عدالت میں حراست کے خلاف دائر درخواست  پر دوران سماعت محسن بیگ نے بتایا کہ آج کل جیسے وارداتیں ہو رہی ہیں میں سمجھا ڈاکو گھس آئے ہیں، مجھے ایف آئی اے نے تھانے میں تشدد کا نشانہ بنایا، تشدد کرکے میری پسلیاں بھی توڑدی ہیں، میرا میڈیکل کرانے کا حکم دیا جائے، مقامی پولیس اسٹیشن کو  اطلاع دیے بغیر سادہ کپڑوں میں چھاپا مارا گیا۔

محسن بیگ نےکہا کہ میرے تمام ہتھیاروں کا لائسنس موجود ہے، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، پولیس کو خودکال کرکے بلایا، حالات ٹھیک نہیں ہیں اس لیے پستول ساتھ رکھ کرسوتا ہوں۔ جج انسداد دہشت گردی عدالت نےکہا کہ یہ بات تو تفتیش میں ثابت ہو گی کہ کیا ہوا؟

وکیل محسن بیگ نےکہا کہ 9 بجےایف آئی آر ہوئی جب کہ ساڑھے 8 بجےٹیم گھر پرپہنچی تھی، حملہ بھی خود کیا اور دہشت گردی کی دفعہ بھی بھی لگادی، محسن بیگ کےبیٹے کو بھی لے گئےہیں ابھی تک کچھ پتہ نہیں وہ کہاں ہے، پولیس ایف آئی آر  بھی بیلف کے بعد ہوئی ہے، ایس ایس پی نےخود کہا کہ وزیر اعظم کے احکامات پر کر رہے ہیں۔

وکیل نےکہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی واضح ہدایات ہیں کہ یونی فارم کے بغیر نہیں جاسکتے، ان کو کیا پتہ کہ ایف آئی اے والے ہیں یا کوئی چور ڈاکو، جج نے ریمارکس دیےکہ حراست غیر قانونی ثابت ہوئی تو کارروائی ہوگی۔

خیال رہےکہ  وفاقی وزیر مراد سعید نے محسن بیگ کے خلاف ایف آئی آر میں الزام لگایا ہےکہ محسن بیگ نے ٹی وی پروگرام میں بے بنیاد کہانی اور توہین آمیز ریمارکس دیے اور  عوام میں ان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی۔

خیال رہےکہ آج صبح ایف آئی اے نے صحافی محسن بیگ کو ان کےگھر سےگرفتار کیا تھا۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم محسن بیگ کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر گئی، گرفتاری کے دوران ایف آئی اے کی ٹیم کے ساتھ مزاحمت ہوئی اور ملزم نے فائرنگ کی، فائرنگ سے ایف آئی اے کا ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔

دوسری جانب پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے صحافی محسن بیگ کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ عدالتی تحقیقات اورانکوائری مکمل ہونے تک محسن بیگ کو رہا کیا جائے۔ 

مزید خبریں :