17 فروری ، 2022
بھارت میں مسلم طالبات کی جانب سے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے کا معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرتا جا رہا ہے اور ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے ایک نہتی مسلم لڑکی کو کالج میں ہراساں کیے جانے کے واقعے کے بعد اب بھارتی پولیس کی جانب سے باحجاب خواتین پر ڈنڈے برسانے کی ویڈیو سامنے آ ئی ہے۔
بھارتی ریاست کرٹانک میں چند روز قبل باحجاب مسلم لڑکی مسکان کی ہندو انتہا پسندوں کے سامنے ڈٹ جانے کی ویڈیو سامنے آئی تھی اور حجاب پر پابندی کا معاملہ اب بھارت کی دیگر ریاستوں میں بھی پہنچ چکا ہے جبکہ اس حوالے سے مقدمہ بھارتی ہائیکورٹ میں بھی زیر سماعت ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کی جانب سے حجاب پر پابندی کے خلاف مظاہرہ کرتی خواتین پر تشدد کا واقعہ اتر پردیش کے شہر غازی آباد میں پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار سڑک پر حجاب کے حق میں مظاہرہ کرنے والی خواتین کے پاس آتے ہیں اور بغیر کچھ بات کیے ان پر لاٹھیوں سے تشدد شروع کر دیتے ہیں۔
ویڈیو میں چند ایک خواتین کو بہادری کے ساتھ بھارتی پولیس اہلکاروں کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہوتے بھی دیکھا جا سکتا ہے جبکہ اس موقع پر سڑک پر ٹریفک بھی معمول کے مطابق رواں دواں ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بھارتی پولیس کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔