Time 28 فروری ، 2022
دنیا

کون سے ممالک یوکرین کو اسلحہ فراہم کر رہے ہیں؟

فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس
فوٹو: ایسوسی ایٹڈ پریس

روس کی جانب سے یوکرین میں اپنے فوجی بھیجے جانےکے بعد سے دنیا بھر سے مختلف ممالک یوکرین کی فوجی امداد کررہے ہیں۔

الجزیرہ نیوز کے مطابق یوکرینی وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہےکہ جنگ شروع ہونےکے بعد سے 350 سے زائد شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے مطابق جنگ شروع ہونے کے بعد سے ساڑھے 3 لاکھ سے زائد یوکرینی شہری پولینڈ اور دیگر ہمسایہ ممالک میں پناہ لے چکے ہیں۔

خیال رہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کا آج پانچواں روز ہے، عسکری قوت کے لحاظ سے دونوں ممالک کا موازنہ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ روس دنیا کی دوسری بڑی عسکری قوت ہونے کے باعث یوکرین سے کئی گنا زیادہ طاقت ور ہے، ایسی صورتحال میں بہت سے ممالک ہیں جو روس کے خلاف دفاع کے لیے یوکرین کو اسلحہ اور دیگر عسکری سازو سامان فراہم کررہے ہیں۔

امریکا

یوکرین کو فوجی امداد فراہم کرنے والے ممالک میں امریکا سرفہرست ہے، 25 فروری کو صدر بائیڈن نے یوکرین کے لیے اضافی فوجی امداد کا اعلان کیا جس کے تحت یوکرین کو 35 کروڑ ڈالر کی اضافی فوجی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

امریکی وزیرخارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا تھا کہ روسی حملےکے خلاف امریکی پیکج میں ہلاکت خیز ہتھیاروں کی دفاعی امداد شامل ہوگی۔

خیال رہےکہ یوکرین کی جانب سے امریکا اور یورپی اتحادیوں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اسے روس کے خلاف مزاحمت کے لیے ٹینک شکن میزائل اور طیارہ شکن اسٹنگر میزائل فراہم کیے جائیں۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے مطابق یوکرین کو فراہم کیے جانے والے اسلحے میں ٹینک شکن سمیت متعدد ایسے ہتھیار ہیں جو فرنٹ لائن پر موجود یوکرینی فوجیوں کے کام آئیں گے، جب کہ امریکی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان کے مطابق اسلحے میں طیارہ شکن میزائل بھی شامل ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے حالیہ کچھ عرصے میں یوکرین کو ایک ارب ڈالر سے زائد فوجی امداد فراہم کی گئی ہے۔

برطانیہ

جنوری میں برطانوی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے یوکرین کو ٹینک شکن میزائل فراہم کرنےکا فیصلہ کیا ہے ۔

گذشتہ بدھ کو برطانوی وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا یوکرین کی عسکری امداد جاری رکھی جائےگی اور یوکرین کو  مہلک دفاعی اسلحہ بھی فراہم کیا جائےگا۔

بورس جانسن کا کہنا تھا کہ روس کے بڑھتے ہوئے خطرے کے پیش نظر یوکرین کو دفاعی امداد کا پیکج فوری طور پر فراہم کررہے ہیں، یوکرین کو فراہم کیے جانے والے اسلحے میں  مہلک اور دفاعی دونوں طرح کے ہتھیار شامل ہیں۔

فرانس 

فرانس کی جانب سے یوکرین کی پہلے سے ہی عسکری امداد کی جارہی ہے اور  اب فرانسیسی حکومت نے یوکرین کو مزید فوجی سازو سامان اور فیول فراہم کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

فرانس کا کہنا ہےکہ  یوکرین کی درخواست پر اسے دفاع کے لیے طیارہ شکن توپیں اور ڈیجیٹل اسلحہ فراہم کیا گیا ہے۔

یوکرنی فوجی دفاعی مشقوں میں مصروف ہیں، فوٹو: فائل/ رائٹرز
یوکرنی فوجی دفاعی مشقوں میں مصروف ہیں، فوٹو: فائل/ رائٹرز


نیدرلینڈ

ایک اور یورپی ملک نیدر لینڈ کی جانب سے یوکرین کو 200 طیارہ شکن اسٹنگر میزائل فراہم کیے جارہے ہیں اور اس حوالے سے ولندیزی حکومت نے جلد ازجلد میزائل فراہم کرنےکے لیے پارلیمنٹ کو خط لکھ دیا ہے۔

نیدرلینڈ کی جانب سے یوکرین کو ٹینک شکن میزائل اور راکٹ بھی فراہم کیے جارہے ہیں۔

اس کے علاوہ نیدرلینڈ جرمنی کے ساتھ مل کر  یوکرین کے پڑوسی ملک سلواکیہ میں فضائی دفاعی نظام پیٹریاٹ بھیجنے پر بھی غور کر رہا ہے۔

جرمنی 

جرمنی کا شمارہ دنیا کے بڑے اسلحہ ساز  ممالک میں ہوتا ہے، جرمنی کی جانب سے یوکرین کو ایک ہزار ٹینک شکن اور 500 طیارہ شکن اسٹنگر میزائل فراہم کیے جارہے ہیں۔

جرمنی کے اس اقدام کو اس کی پالیسی میں ایک اہم موڑ کے طور پر دیکھا جارہا ہےکیونکہ جرمنی طویل عرصے سے جنگ زدہ علاقوں میں اسلحےکی فراہمی پر پابندی کی پالیسی پرکاربند رہا ہے۔

جرمن چانسلر کا کہنا ہےکہ روس کی جانب سے یوکرین میں حملہ اہم موڑ ہے، اس موقع پر ہمارا فرض ہے کہ ہم یوکرین کو اس کے دفاع کے لیے ہرممکن امداد کریں۔

یوکرینی فوجی خارکیف میں دفاعی پوزیشن پر موجود ہیں، فوٹو: اے ایف پی
یوکرینی فوجی خارکیف میں دفاعی پوزیشن پر موجود ہیں، فوٹو: اے ایف پی


کینیڈا

کینیڈا کی جانب سے روسی حملےکے خلاف مزاحمت کے لیے یوکرین کو مہلک اسلحہ فراہم کیا جارہا ہے اور اس کے علاوہ یوکرین کو تقریباً40 کروڑ امریکی ڈالر کا قرضہ بھی دیا جارہا ہے۔

سوئیڈن

اسکینڈے نیوین یورپی ملک سوئیڈن بھی اپنی غیرجانبدار رہنے کی تاریخی پالیسی ختم کرتے ہوئے 5 ہزار ٹینک شکن راکٹ یوکرین کو فراہم کررہا ہے، اس کے علاوہ جنگ میں فوجیوں کے زیر استعمال عسکری سازو سامان اور بلٹ پروف جیکٹ بھی دی جارہی ہیں۔

1939 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب سوئیڈن نے جنگ زدہ ملک کو اسلحہ فراہم کیا ہے، آخری بار یہ تب ہوا تھا جب سوویت یونین نے 1939 سوئیڈن کے ہمسایہ ملک فن لینڈ پر حملہ کیا تھا۔

بیلجیئم

ایک اور یورپی ملک بیلجیئم نے بھی  3 ہزار سے زائد مشین گنیں، 200 ٹینک شکن میزائل اور ہزاروں ٹن فیول فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پرتگال

پرتگال کی جانب سے یوکرین کو رات میں دیکھنے والے چشمے 'نائٹ ویژن گوگلز' ، دستی بم، خودکار  جی تھری بندوقیں اور دیگر اسلحہ فراہم کیا جارہا ہے۔

یونان

یوکرین میں یونانی شہریوں کی ایک بڑی تعداد روزگار کے لیے موجود ہے جن میں سے حالیہ تنازعے میں 10 افراد قتل بھی ہوئے ہیں۔ یونان کی جانب سے یوکرین کو انسانی امداد کے ساتھ دفاعی آلات فراہم کیے جارہے ہیں۔

رومانیہ

یوکرین کے ہمسایہ ملک رومانیہ نے اپنے 11 فوجی اسپتال یوکرین سے آنے والے زخمیوں کے لیے مختص کردیے ہیں، اس کے علاوہ رومانیہ یوکرین کو فیول سمیت 33 لاکھ ڈالرکا فوجی سازوسامان فراہم کررہا ہے۔

امریکا کی جانب سے یوکرین کو ٹینک شکن میزائل فراہم کیے جارہے ہیں،فوٹو: فائل
امریکا کی جانب سے یوکرین کو ٹینک شکن میزائل فراہم کیے جارہے ہیں،فوٹو: فائل


اسپین 

 ہسپانوی حکومت نے بلٹ پروف جیکٹوں سمیت دیگر دفاعی آلات فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کے علاوہ یوکرین کے لیے طبی سازوسامان اور کھانے پینے کا سامان بھجوایا جارہا ہے۔

چیک ریپبلک

چیک  ریپلک کی حکومت نے 4 ہزار  مارٹر گولے فوری طور پر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، اس کے علاوہ ہزاروں بندوقیں، خودکار مشین گنیں، اسنائپر رائفلز اور لاکھوں گولیاں فراہم کی جارہی ہیں۔

ادھر نیٹو چیف اسٹولٹن برگ نےکہا ہےکہ یوکرین کےدفاع کےلیے پہلی بار نیٹو ریسپانس فورس فعال کی ہے،جس کے لیے امریکا 6 ارب ڈالر مختص کرےگا،یہ ریسپانس فورس مشرقی یورپ میں تعینات ہوگی۔


مزید خبریں :