28 فروری ، 2022
روس اور یوکرین کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں یوکرینی وفد نے فوری سیز فائر کا مطالبہ کردیا۔
روس اور یوکرین کے درمیان آج پانچویں روز بھی جنگ جاری ہے اور اس دوران کئی یوکرینی شہر روسی افواج کے محاصرے میں ہیں۔
یوکرین کی جانب سے بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں مذاکرات سے انکار اور پھر آمادگی کے بعد آج دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ مذاکرات شروع ہوگئے ہیں۔
بیلاروسی کے سرحدی علاقے گومیل میں ہونے والے مذاکرات میں یوکرینی وفد کی قیادت وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف کر رہے ہیں جبکہ یوکرینی صدر کے مشیر بھی شامل ہیں۔
یوکرینی وفد فوجی ہیلی کاپٹر میں مذاکراتی مقام پر پہنچا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذاکرات میں یوکرین نے روسی افواج کے فوری طور پر ملک سے نکلنے کا مطالبہ کیا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یوکرینی وفد نے روس سے فوری طور پر سیز فائر کا بھی مطالبہ کیا۔
روس اور یوکرین کے وفود کے درمیان کئی گھنٹے مذاکرات جاری رہے تاہم کوئی بریک تھرو نہیں ہوا۔ روسی ٹی وی نے بھی تصدیق کی کہ بیلاروس کی سرحد پر ہونے والےروس یوکرین مذاکرات کا پہلا دور بلا نتیجہ ختم ہوگیا ہے۔
روسی ٹی وی نے بتایا کہ دونوں وفود مشاورت کے بعد مذاکرات کے دوسرے دور میں شریک ہوں گے۔
روسی صدر کے مشیر کے مطابق دونوں وفود نے ایسے مشترکہ نکات نوٹ کیے ہیں جن پر اتفاق ہوسکتا ہے۔