01 مارچ ، 2022
بھارت نے یوکرین میں اپنے شہریوں کو بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے اور یوکرین پر روسی فوج کے حملے میں بھارتی طالب علم کی ہلاکت بھی ہوئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے (بی بی سی) کے مطابق یوکرینی فورسز کی جانب سے بھارتی طالب علموں کو انخلاکے وقت بدسلوکی اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
بھارتی طالب علموں کا کہنا ہے کہ انہیں پولینڈ کی سرحد پریوکرینی گارڈز کی جانب سے نہ صرف ہراساں کیا گیا بلکہ سلاخوں سے ان پر تشدد کیا گیا اور بال کھینچ کھینچ کر انہیں سرحد عبور کرنے سے روکا گیا۔
جنگ کے چھٹے روز روسی فوج نے یوکرین کے دوسرے بڑے شہر خارکیف کے سینٹرل اسکوائر پر میزائل حملہ کیا جس میں کم سے کم 10 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے۔
بی بی سی کے مطابق خارکیف پر حملے میں ایک بھارتی طالب علم کی ہلاکت بھی ہوئی ہے، اس کے علاوہ یوکرین میں متعدد عام شہریوں کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ خارکیف پر حملے میں ایک بھارتی طالب علم ہلاک ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خارکیف میں حملے کے دوران ہلاک ہونے والا 21 سالہ نوین میڈیکل کا فائنل ایئر کا طالب علم تھا اور اس کا تعلق بھارتی ریاست کرناٹکا سے تھا۔
یوکرینی صدر ولودو میر زیلنسکی نے خارکیف پر حملے کو روس کا جنگی جرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے متعدد شواہد اور عینی گواہ ہیں کہ عام شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق 6 روز کی جنگ کے دوران 136 عام شہری ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔