02 مارچ ، 2022
کراچی میں امن و امان کی بگڑتی صورت حال پر ہونے والے اجلاس میں یہ انکشاف ہوا کہ شہر میں 7500 ایسے اسٹریٹ کرمنلز شہر میں دندناتے پھر رہے ہیں جو بار بار جرائم کرتے ہیں، یہ جرائم پشہ افراد یا تو ضمانت پر رہا ہیں یا پھر مفرور ہیں۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی صدارت میں امن و امان کے حوالے سے ہونے والے اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے کرائم سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 7500 ایسے اسٹریٹ کرمنلز ہیں جو بار بار جرائم کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 2 ماہ میں اسٹریٹ کرمنلز کے ساتھ 143 مقابلے ہوئے جن میں 15 ملزمان مارے گئے اور 147 زخمی ہوئے جبکہ 1446 اسٹریٹ کرمنلز کو گرفتار کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے حکم دیا کہ عادی اسٹریٹ کرمنلز کی ضمانت رد کروائیں اور جو پولیس افسر کام نہ کرے اسے فارغ کر دیا جائے، کراچی کو اسٹریٹ کرائم سے پاک ہونا چاہیے۔
اسٹریٹ کرمنلز کی ای ٹریکنگ کے حوالے سے مشیر قانون نے بتایا کہ ڈرافٹ تیار ہے، اب اس کی ضروری درستگیاں کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس اور مشیر قانون کو یہ ڈرافٹ قانون اگلے کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی پروفائل کیسز کے لیے ایک اچھے وکلا کا پینل بنایا جائے اور حکام کو جرائم کی روکھ تھام کے لیے پیٹرولنگ مزید تیز کی جائے۔
وزیراعلیٰ سندھ ا مراد علی شاہ نے کہا چیف سیکرٹری کو ہدایت دی کہ نشے کے عادی افراد کو اٹھانا شروع کریں اور انھیں بحالی کے مراکز پر رکھا جائے۔