03 مارچ ، 2022
یوکرین نے دعویٰ کیا ہے کہ روسی بمباری سے پاکستانی، بھارتی، چینی و دیگر طلبہ کو خطرہ ہے۔
یوکرین کی وزارت خارجہ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر خارکیف اور سمی میں اپنی جنگ ختم کر دے تاکہ ہم غیر ملکی طلباء سمیت شہری آبادی کے انخلاء کا بندوبست کر سکیں اور یوکرین کے شہروں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
یوکرینی وزارت خارجہ کے مطابق بھارت پاکستان، چین اور دیگر ملکوں کے طلباء جو رہائشی علاقوں اور شہری انفراسٹرکچر پر روسی مسلح افواج کی اندھا دھند گولہ باری اور وحشیانہ میزائل حملوں کی وجہ سے اپنے ملک نہیں جا سکتے تھے اگر روس جنگ بندی کردے تو ان کی نقل مکانی میں مدد کیلئے یوکرینی حکومت تیار ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کی حکومت غیر ملکی طلباء کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ وہ اپنے ممالک کو محفوظ طریقے سے واپس جا سکیں۔
دوسری جانب روس نے دعویٰ کیا ہے کہ طلبا کو درحقیقت یوکرین کی سکیورٹی فورسز نے یرغمال بنایا ہوا ہے، جو انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ہر ممکن طریقے سے انہیں روس جانے سے روکتے ہیں۔ اس معاملے میں ذمہ داری مکمل طور پر کیف حکام پر عائد ہوتی ہے۔
قبل ازیں یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 50 کے قریب پاکستانی خارکیف اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں موجود ہیں جن کا انخلا ہونا ابھی باقی ہے۔