10 اپریل ، 2022
اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی ہے، جس کے بعد عمران خان پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جنہیں ایوان کے عدم اعتماد کے باعث اقتدار سے نکلنا پڑا۔
اپوزیشن نے عمران خان کے خلاف 8 مارچ کو تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی تاہم اسپیکرکی جانب سے مختلف حیلے بہانوں کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر بالآخر آج تحریک پر ووٹنگ کرائی گئی جس میں 174 ارکان نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کیا۔
خیال رہےکہ عمران خان پہلے وزیراعظم بن گئے ہیں جن کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی ہے۔
واضح رہےکہ پاکستانی پارلیمانی تاریخ اس قسم کی سیاسی ہلچل سے بھری پڑی ہے اور یہ تیسری بار تھا کہ کسی منتخب وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع کرائی گئی ۔
اس سے قبل پاکستان کے2 منتخب وزرائے اعظم اپوزیشن کی تحریک عدم اعتمادکا سامنا کرچکے ہیں اور دونوں مرتبہ ہی تحریک ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔
ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ تحریک عدم اعتماد 1989 میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے خلاف پیش کی گئی تاہم قومی اسمبلی میں اسے 12 ووٹوں سے رد کردیا گیا۔
237 ارکان کے ایوان میں محترمہ بے نظیر بھٹو کو ہٹانے کے لیے 119 ووٹ درکار تھے تاہم تحریک کو 107 ووٹ حاصل ہوسکے، وزیراعظم نے 125 اعتمادکے ووٹ حاصل کیے جب کہ 5 ارکان غیر حاضر تھے۔
دوسری مرتبہ تحریک عدم اعتماد اگست 2006 میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور اقتدار کے دوران اس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز کو ہٹانے کے لیے لائی گئی تاہم اس بار بھی اپوزیشن کامیاب نہ ہوسکی۔
342 ارکان کے ایوان میں شوکت عزیز کو ہٹانےکے لیے 172 ووٹ درکار تھے تاہم عدم اعمتاد کی تحریک کو 136 ووٹ مل سکے اور شوکت عزیز 201 ووٹ لے کر وزارت عظمیٰ کا عہدہ بچاگئے۔