08 مارچ ، 2022
اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کرائے جانے کے بعد وزیراعظم عمران خان کا بھی رد عمل سامنے آگیا ہے۔
اپنے بیان میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ يہ اپوزيشن کی آخری واردات ہے ، اس کےبعد 2028 تک کچھ نہیں ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی، مزید تگڑی ہو کر واپس آئے گی، فوج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ امریکا آئی ایم ایف کے ذریعے ہم پر دباؤ ڈالے گا، وہ آئی ایم ایف کے ذریعے پریشر ڈالیں گے لیکن وقت آنے پر دیکھیں گے۔
عمران خان نے دعویٰ کیا کہ ارکان اسمبلی کو 18،18 کروڑ کی پیشکش کی جارہی ہے، ارکان سے کہا ہے کہ ان سے پیسے لیں اور غریبوں میں بانٹ دیں۔
وزیراعظم عمران خان نے حکومت کے حمایتی یوٹیوبرز سے ملاقات میں کہا کہ حکومت کہیں نہیں جارہی، مزید تگڑی ہو کر آئے گی، میں خوش ہوں کہ یہ ان کی آخری واردات ہوگی، ہم ان کو ایسی شکست دیں گے کہ یہ 2028 تک نہیں اٹھ سکیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین کو میں جانتا ہوں، وہ کبھی چوروں کے ساتھ نہیں ملیں گے،اپوزیشن کے پیچھے ایک ہاتھ نہیں، کئی بیرونی ہاتھ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کپتان ایک دم اپنی حکمت عملی نہیں بتاتا، میں نے ساری تیاری کر رکھی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ عثمان بزدار ایک آسان ٹارگٹ ہیں، عثمان بزدار کی مخالفت وہ لوگ کررہے ہیں جو خود وزیراعلیٰ کے امیدوار ہیں۔
علاوہ ازیں پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں عمران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد سے خوفزدہ نہیں، تمام اتحادی اور حکومتی ارکان متحد ہیں، اپوزیشن کو ناکامی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے نمبرز پورے کر لیے ہیں اور اس وقت ان کے پاس 197 سے 202 اراکین کی حمایت موجود ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے تحریک انصاف کے 27 ارکان اور ایک اتحادی جماعت کے اراکین کی حمایت کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جانب سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر 86 اپوزیشن اراکین کے دستخط ہیں۔ عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے اپوزیشن کو سادہ اکثریت درکار ہوگی۔