گوگل نے آن لائن ہراسانی کا شکار خواتین صحافیوں کیلئے اینٹی ہراسمنٹ فلٹر لانچ کردیا

گوگل نے خاص طور پر آن لائن ہراسانی کا شکار خواتین صحافیوں کی حفاظت کے لیے اینٹی ہراسمنٹ فلٹر لاؤنچ کردیا ہے —فوٹو: فائل
گوگل نے خاص طور پر آن لائن ہراسانی کا شکار خواتین صحافیوں کی حفاظت کے لیے اینٹی ہراسمنٹ فلٹر لاؤنچ کردیا ہے —فوٹو: فائل 

گوگل نے  خاص طور پر آن لائن ہراسانی کا شکار  خواتین صحافیوں کی حفاظت کے لیے اینٹی ہراسمنٹ فلٹر لانچ کردیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کے روز خواتین کے عالمی دن کے موقع پر گوگل نے بشمول خواتین صحافیوں، کارکنوں اور عوامی شخصیات کی مدد کے لیے 'ہراسمنٹ مینیجر' کے نام سے ایک اوپن سورس اینٹی ہراسمنٹ ٹول لاؤنچ کیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق گوگل کے جیگسا یونٹ نے اوپن سورس اینٹی ہراسمنٹ ٹول کے لیے کوڈ جاری کیا جو فی الحال ٹوئٹر پر کام کرسکتا ہے جس کی وجہ سے  صارفین کو آسانی سے نقصان دہ پوسٹس کی شناخت کرنے میں مدد ملے گی۔

اس کے علاوہ یہ ٹول  ہراساں کرنے والے افراد کے اکاؤنٹس کو میوٹ  یا بلاک کرنے جبکہ صارفین کی اپنی ٹوئٹس پر ہراساں کرنے والے کمنٹس کو چھپانے میں مدد کرے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ یہ ٹیکنالوجی ان لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہوگی جنہیں آن لائن ہراسانی کا سامنا ہے، خاص طور پر خواتین صحافیوں، کارکنان، سیاست دانوں اور دیگر عوامی شخصیات، جو آن لائن ٹرولنگ کا سامنا کرتی ہیں۔


مزید خبریں :