کھیل
Time 09 مارچ ، 2022

پنڈی ٹیسٹ کیلئے ڈیڈ پچ کیوں بنائی؟ رمیز راجہ نے وجہ بتادی

پاکستان کرکٹ بورڈ( پی سی بی) کے چیئر مین  رمیز راجہ کا آسٹریلیا کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں ڈیڈ پچ پر شائقین اور سابق کھلاڑیوں کی جانب سے تنقید کے بعد بیان سامنے آگیا ہے۔

رمیز راجہ نے ایک ویڈیو بیان میں آسٹریلیا کے فاسٹ بولرز سے خوف زدہ ہوکر ڈیڈ پچز بنانے کا اعتراف کرتے ہوئےکہا کہ تیز پچوں پر آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا نہیں چاہتے، گھر میں کھیلیں تو اپنی طاقت کے حساب سے کھیلنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حسن علی اور فہیم اشرف انجری کا شکار ہوگئے ، جب پلیئنگ الیون نئی ہو تو اس حساب سے حکمت عملی بنانی پڑتی ہے ، پچ جادو کی چھڑی سے نہیں بنتی ، آسٹریلیا کو احتیاط اور پلاننگ کے ساتھ ہرانا ہے۔ 

رمیز راجہ نے کہا کہ ڈرا ٹیسٹ میچ کسی بھی صورت میں ٹیسٹ کرکٹ کی اچھی تشہیر نہیں، مجھے شائقین کی مایوسی کا احساس ہے ، میچ کا نتیجہ ضرور نکلنا چاہیے تھا مگر سمجھنے کی بات یہ ہے کہ یہ 3 میچز کی سیریز ہے ابھی 2 میچز باقی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب میں آیا تھا میں نے نئی پیچز لگانے کے بارے میں بات کی جس پر مجھ پر تنقید کی گئی، میں ستمبر میں آیا تو اس وقت سیزن شروع تھا جبکہ پچ کو بنانے میں 5،6  ماہ لگتے ہیں ۔

ان کاکہنا تھا کہ جیسے ہمارا مارچ میں سیزن ختم ہوگا، ہم نے 50 سے 60 پچز کو دوبارہ بنانا ہے، ہم پوری کوشش کریں گے کہ میچز کا نتجیہ نکلے لیکن ہمارے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں کہ پچز تیار ہوجائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ شائقین صبر سے میچز دیکھیں یہ ہماری بہت بڑی کامیابی ہے کہ آسٹریلیا کی  ٹیم پاکستان آکر کھیل رہی ہے۔