14 مارچ ، 2022
مسلم لیگ ن اور ترین گروپ میں وزیراعلٰی پنجاب عثمان بزدار کو وزارت اعلٰی کے عہدے سے ہٹانے پر اتفاق ہوگیا۔
حمزہ شہباز ماڈل ٹاؤن لاہور میں جہانگیرترین کی رہائش گاہ پہنچے، ان کے ہمراہ ن لیگ کے سلمان رفیق، عطا تاڑر، اویس لغاری اور عمران گورایہ بھی موجود تھے۔جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پہنچنے پر ترین گروپ کے رہنما عون چوہدری اور دیگر ارکان نے حمزہ شہباز کا استقبال کیا۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ کے اراکین نے مسلم لیگ ن کے وفد سے سیاسی مستقبل پرگفتگو کی۔
ترین گروپ کے اراکین کا کہنا تھا کہ وہ ذہنی طور پر حکومت سے علیحدگی کے لیے تیار ہیں، ہمیں آئندہ انتخابات میں ٹکٹوں کی یقین دہانی کرائی جائے، ملاقات کی تفصیل سے جہانگیر ترین کو آگاہ کریں گے، جہانگیر ترین جوفیصلہ کریں گے منظور ہوگا، مائنس بزدار میں ہم آپ کے ساتھ ہیں، تعاون طویل ہوناچاہیے۔
اس موقع پر حمزہ شہباز نےکہا کہ آپ کے جذبات قیادت کے سامنے رکھیں گے، پنجاب سے متعلق سب سے مل کر اور بہتر فیصلے کریں گے، دعا ہے کہ ملک کے لیے اچھا قدم ہو۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کےدوران حمزہ شہباز اور جہانگیرترین میں ٹیلی فونک رابطہ بھی کرایاگیا، دونوں رہنماؤں نے مائنس بُزدار فارمولے پر اتفاق کیا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس کے مطابق ملاقات میں سیاسی صورت حال پر باہمی مشاورت کی گئی، ترین گروپ کے اراکین نے پنجاب کے معاملات پر مایوسی کا اظہار کیا اور عثمان بزدار کو وزارت اعلٰی کے عہدے سے ہٹانے پر اتفاق کیا۔
اعلامیے کے مطابق ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
خیال رہےکہ لاہور میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پرترین گروپ کا مشاورتی اجلاس بلایاگیا تھا جس میں اکثریتی ارکان نے اپوزیشن اتحاد سے الحاق کا مطالبہ کیا ، ارکان نے شکوہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت نے جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی کی۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ کے اجلاس میں صرف صوبائی ممبران شریک تھے، ترین گروپ کا کوئی ایم این اے میٹنگ میں نہیں تھا، اس موقع پر جہانگیر ترین نے گروپ کے ارکان سے سے ٹیلیفونک رابطہ اور خطاب کیا،گروپ ارکان کی جانب سے جہانگیر ترین کو مختلف جماعتوں سے رابطوں میں پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال سمیت مستقبل کے لائحہ عمل پربھی گفتگو کی گئی ۔