17 مارچ ، 2022
روس کی جانب سے یوکرین میں جاری جنگ کے نیتجے میں دارالحکومت کیف میں سروگیسی کے ذریعے پیدا ہونے والے کئی بچے اپنے والدین کے منتظر ہیں۔
روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کیے ہوئے 3 ہفتوں کا عرصہ ہونے کو آیاہے، جس سے یورپ میں بدترین تنازع اور انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔
لاکھوں یوکرینی جہاں اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں وہیں روس کی جانب سے فضائی حملوں میں متعدد بے گناہ مارے جاچکے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اسی جنگی ماحول میں یوکرین کے دارالحکومت کیف میں شیلڑر ہومز ( پناگاہوں) میں سروگیٹ بچے والدین کا انتظار کررہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سروگیسی کے ذریعے پیدا ہونے والے کم از کم 21 بچے، کیف میں ایک نرسری میں پھنس گئے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بچے اپنے بائیو لوجیکل والدین کا انتظار کر رہے ہیں، جو بیرون ملک رہتے ہیں کہ انہیں گھر لے جائیں لیکن جنگ نے دارالحکومت تک سفر کو بہت خطرناک بنا دیا ہے۔
سروگیسی کیا ہے؟
اس عمل میں والدین کا اسپرم اور ایگ حاصل کرکے لیبارٹری میں ایمبریو بنایا جاتا ہے، پھر اسے کسی دوسری خاتون (جو اس جوڑے کے بچے کو جنم دینے کے لیے تیار ہو) کے یوٹرس (بچہ دانی) میں انجیکٹ کر دیا جاتا ہے۔
پھر 9 ماہ وہ ماں اس جوڑے کے بچے کو اپنی کوکھ میں پالتی ہے، یعنی جینیاتی طور پر بچہ جوڑے کا ہی ہوتا ہے بس بچہ دانی کسی اور کی استعمال کی جاتی ہے، وہ خواتین جن کی عمر زیادہ ہو یا انہیں ہارمونل مسائل ہوں، انہیں ڈاکٹرز سروگیسی کا مشورہ دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس میں روسی افواج نے زیادہ تر دارالحکومت کیف اور خارکیف شہر کو نشانہ بنایا۔