18 مارچ ، 2022
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں منحرف پارٹی اراکین اور اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سمیت مختلف امور پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں عمران خان نے منحرف اراکین کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف عامر کیانی اور مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کو قانونی کارروائی کی ہدایت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کا کہنا تھا منحرف اراکین کے خلاف ایسے اقدامات کریں گے کہ مستقبل میں کسی کو ہارس ٹریڈنگ کی جرات نہیں ہو گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 27 مارچ کے جلسے میں قوم تبدیلی کے ساتھ نظر آئے گی۔
ذرائع کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا یہ چاہے جتنا بھی پیسہ لگا لیں ان کا مقابلہ کروں گا، یہ لوگ مائنس ون چاہتے ہیں ایسا کسی صورت نہیں ہو سکتا، شکر ہے یہ مطالبہ کر رہے ہیں اس سے ہم اور اوپر جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں شریک شرکاء کی اکثریت نے سندھ میں گورنر راج لگانے کی مخالفت کر دی۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے گورنر راج کی سمری پیش کی، شیخ رشید سمیت دو وفاقی وزرا نے گورنر راج کی حمایت کی جبکہ اکثریت کی رائے تھی کہ گورنر راج لگانے سے قانونی پیچیدگیاں ہوں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اکثریت کی رائے تھی کہ گورنر راج سے معاملات مزید خراب ہو سکتے ہیں جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے سندھ میں گورنر راج نافذ کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے معاملے پر مزید غور کی ہدایت کر دی۔