Time 26 مارچ ، 2022
دنیا

مزاحمت کی علامت بن جانے والی بہادر لڑکی مسکان کالج انتظامیہ کے سامنے ڈٹ گئی

بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف مزاحمت کی علامت بن جانے والی بہادر لڑکی مسکان کالج انتظامیہ کے سامنے ڈٹ گئی۔

مسکان خان حجاب پہن کر امتحان دینے کی اجازت نہ ملنے پر امتحان میں نہیں بیٹھیں جبکہ ان کے والد بھی بیٹی کی حمایت میں کھڑے ہوگئے۔

رپورٹس کے مطابق مسکان نے حجاب میں امتحان دینے کی کالج انتظامیہ سے درخواست کی تھی جس پر انتظامیہ نے انکار کردیا اور اب پھر مسکان نے بطور احتجاج امتحانات نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

کالج انتظامیہ نے ہائیکورٹ کے فیصلے کو اپنی مجبوری بتایا۔

ان کے والد محمد حسین کا کہنا تھاکہ ہائیکورٹ نے ہمارے بچوں کی امید پر پانی پھیر دیا ہے اور مسکان اب امتحانات بھی نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ بیٹی کو کسی ایسے کالج میں داخل کروائیں گے جہاں حجاب پہننے پر پابندی نہ ہو ۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی ریاست کرناٹک میں کالج آنے والی باحجاب مسلم طالبہ مسکان کو انتہا پسندوں نے ڈرایا دھمکایا لیکن طالبہ نے بھی ڈٹ کر ہراساں کرنے والوں کا مقابلہ کیا، انتہا پسندوں نے طالبہ کے سامنے جے شری رام کے نعرے لگائے جس کا جواب طالبہ نے ’اللہ اکبر‘ کے نعروں سے دیا۔

ریاستی ہائیکورٹ نے حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ دیا جسے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔

مزید خبریں :