09 اپریل ، 2022
سپریم کورٹ کی جانب سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد آج قومی اسمبلی کے اجلاس کیلئے حکومتی حکمت عملی تیارکرلی گئی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق اسپیکر سے حکومتی رہنماؤں کی ملاقات میں حکمت عملی طے کی گئی جس میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کے تمام ارکان کو تحریک پر بولنے کی اجازت دی جائے گی جس کیلئے اسپیکر حکومتی ارکان کو زیادہ سے زیادہ وقت اظہار خیال کا موقع دیں گے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو زیادہ وقت بات کرنے کی ہدایات بھی جاری کردی گئیں ہیں جبکہ کہا گیا ہے کہ حکومتی ارکان خط کو بنیاد بنا کر اپوزیشن پر تنقید کریں۔
خیال رہے کہ 7 اپریل کو چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کی ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کالعدم قرار دے کر قومی اسمبلی کا اجلاس فوراً بلانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے حکم دیا تھا کہ کسی رکن کو ووٹ ڈالنے سے روکا نہیں جائے، اگر تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تو نئے وزیراعظم کا انتخاب اسی سیشن میں ہوگا۔
سپریم کورٹ کا تحریری حکم نامہ موصول ہونے کے بعدقومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے ڈپٹی اسپیکر کا اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کرنے کا حکم نامہ واپس لے لیا اور اب قومی اسمبلی کااجلاس آج صبح دوبارہ ساڑھے 10 بجے ہو گا۔
اُدھر وفاقی وزیر اطلاعات و قانون فواد چوہدری نے تحریک عدم اعتماد پر اگلے ہفتے ووٹنگ کرانے کا عندیہ دیا اور کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اگلے ہفتے تک جا سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ ہم زیادہ وقت نہیں لیں گے، بحث سے قبل سیکرٹری خارجہ ایوان کو خط پر بریفنگ دیں گے۔