25 اپریل ، 2022
کراچی سے لاپتہ ہونے والی 14 سالہ دعا زہرہ کے لاہور میں موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور پولیس کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کا غیرقانونی طور پر نکاح کرایاگیا، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکا لاہور کا رہائشی ہے، نکاح نامے کی تصدیق کرائی جارہی ہے۔
دعا کے والد نے جیو نیوز سےگفتگو میں کہا کہ بیٹی کے لاہور سے ملنے کی معلومات پر بھروسہ نہیں کرسکتے، پہلے بھی سانگھڑ سے ملنے والی بچی کو کہا گیا تھا کہ ہماری بیٹی ہے لیکن خبر غلط نکلی۔
انہوں نے کہا کہ ٹی وی پر چلنے والے نکاح نامے میں بیٹی کی عمر 18 سال لکھی ہے، بیٹی 27 تاریخ کو 14 سال کی ہوگی ۔
خیال رہے کہ دعا زہرہ 10 روز پہلے کراچی کے علاقے گولڈن ٹاون سے لاپتہ ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق دعا زہرہ کا لاہور سے ایک بیان سامنے آیا ہے جس میں اس نے بتایا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے کراچی سے لاہور آئی تھی۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کچھ دیر بعد دعا زہرہ ایک ویڈیو بیان میں ساری تفصیلات بتائے گی کہ وہ کس طرح کراچی سے لاہور پہنچی۔
ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ لاہور پولیس نے دعا زہرہ کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے اور اس حوالے سے لاہور اور کراچی کی پولیس رابطے میں ہیں۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس نے کراچی پولیس کو لڑکی کی بازیابی کی اطلاع دی جبکہ کراچی پولیس نے بھی تصدیق کر دی ہے کہ لاہور سے ملنے والی لڑکی دعا زہرہ ہی ہے اور جلد اسے منظر عام پر لایا جائے گا۔
لڑکی نے لاہور کے رہائشی سے نکاح کر لیا ہے: پولیس حکام
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ دعا زہرہ نے لاہور میں نکاح کر لیا ہے، دعا نے جس لڑکے سے نکاح کیا ہے اس کا تعلق بھی لاہور سے ہی ہے۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کا نکاح نامہ حاصل کر لیا گیا ہے، نکاح نامے کی تصدیق کرائی جا رہی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے دعاکے ٹیب کی سرچ ہسٹری حاصل کی ہے، تفتیش کی جا رہی ہے کہ دعاخود گئی یا زبردستی نکاح کرایاگیا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے بھی دعا زہرہ کے لاہور سے ملنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی پولیس لاپتہ ہونے والی تینوں بچیوں کے کیسز دیکھ رہی ہے۔
دوسری جانب صوبائی وزیر شہلا رضا کا کہنا ہے کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن نے ابھی تک دعا زہرہ کے ملنے کی تصدیق نہیں کی ہے، دعا زہرہ کے ملنے کی تصدیق کے بعد ہی معاملے کی تفصیلات سامنے آ سکیں گی۔
دعا زہرہ کے ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں: ڈی آئی جی آپریشنز
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد خان کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کو کراچی پولیس نے لڑکی کا نکاح نامہ فراہم کیا، پولیس نکاح نامے پر درج ایڈریس سے لڑکی کو تلاش کر رہی ہے۔
ڈاکٹر عابد خان کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کے پولیس کو ملنے کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، دعا زہرہ کی بازیابی کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے۔
ڈی آئی جی آپریشن کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس کراچی پولیس سے مسلسل رابطے میں ہے، ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں، لڑکی کو جلد تلا ش کر لیں گے۔
یاد رہے کہ 10 روز قبل کراچی کے علاقے گولڈن ٹاؤن سے 14 سالہ لڑکی دعا زہرہ لاپتہ ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے اس کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے بھی مارے تھے تاہم پولیس اب تک دعا زہرہ کو تلاش کرنے میں ناکام رہی تھی۔