27 اپریل ، 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو کراچی میں وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں سندھ حکومت کی ٹیم نے بریفنگ دی۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ خودکش بمبار خاتون 20 مارچ کو تربت سے کراچی آئی اور کراچی میں اپنے شوہر اور دو بچوں کے ساتھ گلستان جوہر میں رہائش پذیر تھی۔
بریفنگ کے مطابق شاری بلوچ شادی شادہ اور تربت کی رہائشی تھی۔ خاتون دو بچوں کی ماں تھی۔
وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کو بتایا گیا کہ جامعہ کراچی میں خودکش دھماکے کی تحقیقات میں پولیس کی دو ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
کراچی پولیس اور اور انسداد دہشت گردی ونگ کی ٹیمیں تحقیقات میں سرگرم ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے تحقیقات کی جارہی ہیں۔
وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ اب تک کی تحقیقات میں کچھ مزید گاڑیاں مشکوک نظر آرہی ہیں۔ خودکش بمبار خاتون کی ذاتی پروفائل کے حوالے سے بھی وزیرداخلہ کو بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے درمیان اہم اجلاس وزیر اعلیٰ ہاوس میں ہوا۔
اجلاس میں مشیر مرتضیٰ وہاب، چینی قونصل جنرل لی بیجیان، وفاقی سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، آئی جی سندھ مشتاق مہر ، ڈی جی رینجرز میجر جنرل افتخار حسین چوہدری، سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر سعید منگنیجو، ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی سی ڈی عمران یعقوب، جاوید عالم اوڈھو اور کراچی سی پیک بریگیڈیئر عمران صفدر، خفیہ اداروں کے صوبائی سربراہان اور دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو خوش آمدید کیا اور کہا کہ یہ بدقسمت واقعہ تھا جس میں دوست ملک کے تعلیم دانوں کو ٹارگٹ کیا گیا، ہمیں اپنی سکیورٹی مزید بہتر کرنی ہوگی۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمیں مل کر اس ملک کو اس قسم کی دہشتگردی سے پاک کرنا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ہر طرح کی سندھ حکومت کی مدد کرنے کیلئے موجود ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ واقعہ 26 اپریل کو 2 بجے کے قریب پیش آیا، یہ خودکش دھماکا تھا، خودکش حملہ آور خاتون شاری بلوچ تھیں۔
واقعے میں تین کلو بال بیئرنگ ایکسپلوزو استعمال ہوا۔ دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے جس میں 3 چینی اور ایک پاکستانی باشندہ ہے۔ مزید ایک چینی اور تین پاکستانی زخمی ہوئے ہیں۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ واقعے کے تھوڑی دیر بعد کالعدم بی ایل اے مجید بریگیڈ نے سوشل میڈیا کے ذریعے ذمہ داری قبول کی۔