11 مئی ، 2022
وزارت تجارت نے وضاحت جاری کی ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارتی پالیسی پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔
وزارت تجارت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارت کے ساتھ تجارتی پالیسی پر کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ٹریڈ منسٹر کی تعیناتی کا تجارت کی بحالی سے کوئی تعلق نہیں۔
وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت نےنئی دہلی سمیت 15 ٹریڈ افسران کی تعیناتی کی منظوری دی ہے، بھارت میں ٹریڈ و سرمایہ کاری منسٹرکی تعیناتی معمول کی تعیناتی ہے، نئی دہلی سمیت 15 ٹریڈ افسران کی تعیناتی کا عمل گزشتہ دور میں شروع ہوا۔
وزارت تجارت نے کہا ہے کہ یکم اپریل 2022 کو ٹریڈ افسران کی تعیناتی کی سمری بھجوائی گئی تھی، سابق حکومت کےفائنل کیےگئے ٹریڈ افسران کی منظوری موجودہ حکومت نے دی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے رد عمل کے طور پر پاکستان نے بھارت سے تجارتی تعلقات ختم اور سفارتی تعلقات محدود کردیے تھے۔
تاہم اب سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے دعویٰ کیا ہے کہ نئی حکومت بھارت کے ساتھ تجارتی تعلقات بحال کرنے جارہی ہے لیکن وزارت تجارت نے اس کی تردید کردی ہے۔