13 مئی ، 2022
گرمی کی شدت میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی لوڈشیڈنگ بھی بڑھ رہی ہے۔
اس صورتحال میں ہمارے جسم کے لیے اپنا درجہ حرارت 98.8 فارن ہائیٹ رکھنا مشکل ہوجاتا ہے ، ویسے عموماً بالغ افراد کا درجہ حرارت 97.8 سے 99 فارن ہائیٹ تک رہتا ہے۔
ہمارا اعصابی نظام اور دماغ کا ایک مخصوص حصہ ہائپوتھالاموس اس وقت جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول میں رکھتے ہیں جب اس میں کسی وجہ جیسے شدید گرمی، مخصوص غذاؤں کے استعمال یا دیگر وجوہات کے باعث اضافہ ہوتا ہے۔
مگر یہ عمل سست روی سے ہوتا ہے اور کئی بار اس وجہ سے جسمانی درجہ حرارت اتنا بڑھ جاتا ہے کہ انسان ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوجاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ شدید گرمی میں پانی کو زیادہ پینے کا مشورہ بھی دیا جاتا ہے مگر ایسے متعدد طریقے ہیں جس سے آپ جسم کو گرمی کے اثر سے بچا سکتے ہیں۔
ایسے ہی آسان اور مؤثر طریقے جانیں۔
ایک بالٹی میں ٹھنڈا پانی اور برف یا آئس کیوب کوڈالیں، پھر اپنے پیر اس میں کچھ وقت کے لیے ڈبو دیں ، اگر ٹھنڈک کے اثر کو بڑھانا چاہتے ہیں تو پودینے کے خالص تیل کے چند قطرے بھی پانی میں شامل کردیں۔
ناریل کا پانی پینا بھی جسم کو تازہ دم کرنے کا بہترین طریقہ ہے، اس میں موجود وٹامنز، منرلز اور الیکٹرولیٹس ری ہائیڈریشن کا مؤثر ذریعہ ثابت ہوتے ہیں جبکہ جسمانی توانائی بھی بڑھتی ہے۔
پودینے میں موجود مینتھول ٹھنڈک پہنچانے کا کام کرتا ہے ، پودینے کی گرم یا برف والی چائے دن بھر میں کئی بار پینا گرمی کا اثر کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اگرچہ گرم چائے پینے کے خیال سے محسوس ہوتا ہے کہ گرمی کا احساس بڑھے گا مگر گرم مشروبات سے زیادہ پسینہ آتا ہے جس سے جسم کو ٹھنڈا رکھنا آسان ہوتا ہے۔
ایسے غذاؤں کی کمی نہیں جن میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جیسے خربوزے، تربوز اور کھیرے جو اس موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔
اسی طرح دہی کا استعمال بھی جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اگر آپ سورج کی روشنی میں گھوم رہے ہیں تو ٹوپی اور سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں یا چھتری کو اپنے ساتھ رکھیں۔
کھلے اور ہلکے رنگوں کے کاٹن اور لینن کے لباس کا استعمال بھی جسمانی درجہ حرارت کو بڑھنے سے مقابلے کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے ۔
ایلو ویرا کے پتے اور اس کا جیل بھی گرمی سے بچانے کے لیے بہترین ہوتے ہیں، اس مقصد کے لیے جلد پر ایلو ویرا جیل لگایا جائے تو ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے، چاہے آپ کسی پتے کو توڑ کر جیل کو لگائے تب بھی فائدہ ہوگا، اس اثر کو بڑھانے کے لیے جیل کو کچھ دیر فریج میں رکھ کر استعمال کریں۔
اگر جلد پر لگانا نہیں چاہتے تو 2 کھانے کے چمچ تازہ ایلو ویرا جیل کو ایک کپ پانی میں ملا کر پی لیں۔
چھاچھ جسم کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے بہترین مشروب ہے جبکہ اس سے میٹابولزم بھی بہتر ہوتا ہے۔
چھاچھ میں پرو بائیوٹیکس، وٹامنز اور منرلز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو اس وقت جسم کی قدرتی توانائی کو بحال کرتے ہیں جب آپ گرمی کے باعث بے حال ہوتے ہیں۔
میتھی دانے کی چائے کا ایک کپ پسینے کے اخراج کو بڑھاتا ہے جس سے جسم کو گرمی کی شدت سے لڑنے میں مدد ملتی ہے، اگر گرم چائے پینے کا خیال پسند نہیں تو اس کو فریج میں رکھ کر ٹھنڈا کرکے پی لیں۔
میتھی دانے کے استعمال سے جسم کی اندر سے صفائی اور اضافی سیال کے اخراج میں بھی مدد مل سکتی ہے۔
اگرچہ مرچوں سے بھرپور غذا کو کھانے سے گرمی کا احساس ہوتا ہے مگر اس سے بھی جسمانی درجہ حرارت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ مرچوں میں موجود کیمیکلز دماغ کو احساس دلاتے ہیں کہ جسم بہت گرم ہوگیا ہے، جس کے باعث عام معمول سے زیادہ پسینہ بہتا ہے اور ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔
یہ ٹوٹکے یا طریقے گرمی سے لڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، تاہم اگر آپ کا جسمانی درجہ حرارت ان میں سے چند طریقوں کو عمل کرنے کے باوجود کم نہ ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کریں، بالخصوص حاملہ یا نومولود بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خواتین، پہلے سے کسی بیماری سے متاثر، عمر 65 سال سے زائد یا 4 سال سے کم افراد کے لیے یہ بہت ضروری ہے۔