زیرآب 30 منٹ تک رہنے کی صلاحیت رکھنے والی منفرد مکڑی دریافت

ایک امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ انکشاف کیا / فوٹو بشکریہ بنگھیمٹن یونیورسٹی
ایک امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ انکشاف کیا / فوٹو بشکریہ بنگھیمٹن یونیورسٹی

اگر آپ کسی مکڑی کو دیکھنا چاہتے ہیں تو کہاں تلاش کریں گے؟ کمروں کے کونوں میں، کسی الماری کے پیچھے یا کرسیوں کے نیچے ، مگر پانی کے اندر کا سوچ سکتے ہیں؟

یقین کرنا مشکل ہوگا مگر امریکا کی بنگھیمٹن یونیورسٹی کے ماہرین نے مکڑی کی ایک ایسی قسم دریافت کی ہے جو زیرآب 30 منٹ تک چھپ سکتی ہے۔

ٹریچالیا ایکسٹینسا نامی مکڑی اپنے ہائیڈروفوبیک بالوں کو استعمال کرکے ہوا کی ایک تہہ بناتی ہے جو اسے پانی کے اندر سانس لینے میں مدد فراہم کرتی ہے۔

یہ دریافت حادثاتی طور پر اس وقت ہوئی جب یہ مکڑی سائنسدانوں سے بچ کر ایک چشمے میں چلی گئی جہاں وہ 30 منٹ تک زیرآب رہی۔

تحقیقی ٹیم کی قائد لنڈسے سیورک نے بتایا کہ بیشتر جاندار شکاریوں یا کسی قسم کے خطرے سے بچنے کی مختلف کوششیں کرتے ہیں مگر یہ پہلے معلوم نہیں تھا کہ اس قسم کی مکڑی خود کو بچانے کے لیے پانی کے اندر چھپ سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مکڑی کا جسمانی نظام جس طرح کی تہہ بناتا ہے وہ پانی کو اس کے نظام تنفس سے دور رکھتا ہے جبکہ ٹھنڈے پانی میں جسمانی حرارت میں کمی کا خطرہ بھی کم کرتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مشاہدے سے متعدد نئے سوالات پیدا ہوتے ہیں کہ آخر کس طرح مکڑیوں کی اقسام پانی کے اندر بہاؤ سے خود کو بچا سکتی ہیں۔

لنڈسے سیورک نے کہا کہ مکڑی کے اس غیرمعمولی رویے کے بارے میں مزید تحقیق سے یہ جاننے میں مدد مل سکے گی کہ جاندار خطرے سے نمٹنے کے لیے کیا کچھ کرسکتے ہیں۔