15 مئی ، 2022
کراچی سے لاہور جا کر ظہیر احمد سے نکاح کرنے والی دعا زہرہ نے اپنی اور شوہر کی جان خطرے میں ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
اپنی ویڈیو پیغام میں دعا زہرہ کا کہنا ہےکہ مجھے اور میرے شوہر کی جان کو خطرہ ہے ، میں کراچی سے لاہور اپنی مرضی سے آئی تھی، میں نے اپنی مرضی سے نکاح کیا تھا، ملک کا قانون مجھےاجازت دیتا ہے جہاں چاہوں جاسکتی ہوں۔
دعا زہرہ کے مطابق میں نے عدالت میں اپنے شوہر کے حق میں بیان ریکارڈ کروایا تھا اس کے باوجود سندھ اور پنجاب کی پولیس مجھے اور میرے شوہر کو ہراساں کر رہی ہے اور غیر قانونی طور پر ہمیں ڈھونڈ رہی ہے ، سندھ پولیس مجھے اور میرے شوہر کو اغواء کرکے کراچی لے جانا چاہتی ہے لہٰذا ہمیں کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار سندھ، پنجاب پولیس اور میرے ماں باپ ہوں گے۔
دعا کا مزید کہنا تھا کہ میرے والدین کو میری پسند کی شادی کا پہلے سے پتا تھا اور میں گھر سے نکلنے سے پہلے ایک خط والدین کے نام چھوڑ کر آئی تھی جس میں بتادیا تھا کہ میں گھر سے کیوں جارہی ہوں ، میں کراچی نہیں جاؤں گی ، میں اپنے سسرال میں اپنے شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں، ہمیں سکون کی زندگی جینے دی جائے۔
دعا زہرہ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر میرے سسرال والوں کو گینگ کہنے کی خبریں سب جھوٹ ہیں یہ لوگ انتہائی شریف لوگ ہیں اور میرے والدین سے بھی زیادہ اچھے ہیں ۔
واضح رہے کہ دعا زہرہ کے والد نے بیٹی کی بازیابی کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہوا ہے ، دائر درخواست میں کہا گیا ہےکہ ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایچ او الفلاح اور تفتیشی افسر کو دعا زہرہ کو بازیاب کرانےکا حکم دیا جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے دعا زہرہ کے والد کی جانب سے بیٹی کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر لڑکی کے شوہر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔